خالِق نے انسان کو خلق کیا۔ اور چاہا! کہ اِنسان اپنے خالِق کا شُکر ادا کریں۔(قُ-٥١: ٥٦) اور احکامات وَ قواعِد کی پاسداری کرنے کا حُکم دِیا۔ لیکن اِنسان نے احکامات کو برطرف کر شیطانی کامؤں میں دِل لگایا۔ ﷲ انسان سے مُحبت رکھتا ہے۔ اِسلیٔے اِنسان کو سیدھے راستے پر لانے کے لِیئے ہر قوم کے اِنسانؤں میں سے مخصوص لوگؤں کو چُنا۔ (قُ-۳۵: ۲۴، ۱۷: ۹۳-۹۵)۔ اور اِن مخصوص لوگؤں کو پیغمبر یا نبی کہا۔ پیغمبرؤں کا مقصد بھٹکے ہوے لوگؤں کو صِراطِ مُستقیم پر لانا تھا۔
ﷲ نے پیغمبرؤں کو احکامات وحِٔی کے ذریعہ پہنچاۓ۔ اور پیغمبرؤں کو حُکم دِیا! کہ وہ لوگؤں کو اُن کے خالِق کی پہچان کرایٔں۔ اور اُنہیں ظُلم وَ کُفر سے پاک کریں۔
وحِٔی کے ذریعہ پہنچنے والے احکامات سے بہت سے صحیفے اور چار کتابیں (توریت، اِنجیل، زبور اور قُرآن) وُجود میں آئی۔
ﷲ نے تمام نبیؤں سے عہد لِیا، کہ جو دلیلیں اور کتابیں اُن پر نازِل کی گئی ہیں وہ لوگؤں تک پہنچا دیں۔ (قُ-۵: ۶۷ ،۱۶: ۴۴، ۳۳: ۷-۸) ۔ اور خود بھی اُس پیروی کریں، جو اُن کی طرف وحِٔی کیا گیا ہے۔ (قُ-۶: ۵۰وَ۱۰۶)۔
حضرت آدمؑ سے لیکر آخری پیغمبر رسول ﷲ مُحمّؐد تک ہر پیغمبر کا مقصد تھا۔ کہ دیگر بے جان خُداؤں کو چھوڑکر، اُس خُدا یکتہ کی عِبادت کی دعوت لوگؤں کو دیں۔ (قُ-۲۱: ۲۵)۔ کہ جِس نے یہ کایٔنات چھ دِنؤں (زمین کے چھ ہزار سال) میں بنائی۔ اور جِن وَ اِنس کی تخلیق کی۔
- ﷲ نے پیغمبرؤں کو دنیا اور آخرت دونوں جگہوں پرسرداری عطا کی۔
- بَنِی آدم کے لیے رَسُولوں کے احکام۔
- پیغمبروں کو بھیجنے کا مقصد۔
- آپؐ اور تمام پیغمبروں کا آلہ۔
- ﷲ نبی کو حکم دیتا ہے کہ وہ اپنا موقف واضح کرے۔
- بیشک پیغمبر مخصوص۔ مگر اِنسان ہی تھے۔
- پیغمبروں کو اُن کی قومی زبان سے ہی چُنا گیا۔
- انبیاء علیہ السّلام نے دنیا کی ہر قوم تک ﷲ کا پیغام پہنچایا۔
- نبوت صرف مَردؤں کو ملی۔
- پیغمبروں کو بھی اُن پر نازِل وحِیٔ پر چلنے کا حُکم۔
- پیغمبر اپنی اُمّت کے ذِمّہ دار نہیں ہوتے۔
- الِف- پیغمبروں کی دُنیاوی سرداری۔
- ب- پیغمبروں کی آخرت میں سرداری۔
- دین میں زبردستی نہیں۔
ﷲ نے پیغمبرؤں کو دنیا اور آخرت دونوں جگہوں پرسرداری عطا کی۔
(اَلِف) دُنیاوی سرداری:-
- لوگؤں کی رہنمائی کر ھِدایت کا راستہ دِکھانا۔ (قُ-۱۳: ۳۰)۔
- لوگؤں کو اُن کے حقیقی رب خُدأ یکتہ کی پہچان کرانا۔ (قُ-۲: ۲۵۵)۔
- ﷲ کے احکامات اور قواعِد پہنچانا۔ (قُ-۱۳: ۳۰)۔
- عَدل وَ اِنصاف قایٔم کرنا۔ (قُ-۶: ۵۱، ۵۷: ۲۵)۔
(ب) آخرت کی سرداری:-
- یومِ اِلٰہی پر اِسلام سے لَا عِلمی کا بہانہ نہیں ہوگا۔ تاکہ پیغمبروں کے آنے کے بعدلوگؤں کو خُدا پر اِلزام کا موقع نہ رہے۔(قُ-۴: ۱۶۵)۔ یعنی روزِ محثر کے دِن کوئی مُشرِق یا مُنافِق یہ نہ کہ سکے۔ کہ خُدا یکتہ کو ہم جانتے نہ تھے۔ ورنہ ہم بھی خُدا یکتہ کی عِبادت کرتے۔ اور شیطان کو اپنا رفیق نہ بناتے۔
- تمام انبیاء علیہ السّلام یوم الٰہی پر گواہ ہوں گے۔ کہ اُنہونے ﷲ کا پیغام لوگؤں تک پہنچا دِیا تھا۔ (قُ-۴: ۴۱سے۴۲، ۱۶: ۸۹)۔
- پیغمبروں کی شِفارِش کا معاملہ ۔ وہ لوگ کہ جِن کی موت ایمان پر ہوگی۔ ﷲ تعالٰی اُن کے گُناہ مُعاف کرنے اور جنّت میں داخِل کرنے کے لِئیے، اُنھیں پیغمبرؤں کی شِفارِش کے لئیے مُقرّر فرمائیگا۔ یعنی ہر پیغمبر کو صِرف اُسی اُمَّتی کی شِفارِش کا حق حاصِل ہوگا، کہ جِس کو ﷲ تعالٰی شِفارِش کے لِئیے قُبول فرمایگا۔ (ق-۳۴: ۲۳، ۲: ۲۵۵)۔
شِفارش ایک ایسا موضوع ہے جو اِنسان سے جانے انجانے شِرک وَ کُفر تک کرا دیتا ہے۔ اِس لِیے اِنشأﷲ اِس کی تفصیل پر مُستقبِل میں الگ سے شِفارِش باب میں روشنی ڈالنے کی کوشِش کرینگے۔
ﷲ تعالیٰ نے کِسی پیغمبر پر یہ لازِم نہیں کیا۔ کہ وہ لوگؤں کو حق پر لانے کے لِئیے مجبور کریں۔ (قُ-۵۰: ۴۵)۔ تاہم، یہ لازِم تھا کہ آپ جن لوگوں تک پہنچ سکتے تھے (قُ-۶: ۱۹)۔ انہیں حق کی طرف دعوت دیں۔ پھر خواہ وہ حق کی راہ اختیار کریں یا گُمراہی میں مُبتلا رہے۔ (قُ-۲۷: ۹۲، ۶: ۴۸)۔ کیونکہ ﷲ جِس کو چاہتا ہے ھِدایت دے دیتا ہے اور جِس کو چاہتا ہے گُمراہ کرتا ہے۔ (قُ-۱۴: ۴)۔
*******************
رَّبِّ اَعُوۡذُ بِکَ مِنۡ ھَمَزٰتِ الشَّیٰطِیۡنِ ۙ وَ اَعُوۡذُ بِکَ رَبِّ اَنۡ یَّحۡضُرُوۡن ؕ۔
بِسۡمِ اللّٰهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِۙ۔
بَنِی آدم کے لیے رَسُولوں کے احکام۔
يٰبَنِىۡۤ اٰدَمَ اِمَّا يَاۡتِيَنَّكُمۡ رُسُلٌ مِّنۡكُمۡ يَقُصُّوۡنَ عَلَيۡكُمۡ اٰيٰتِىۡۙ فَمَنِ اتَّقٰى وَاَصۡلَحَ فَلَا خَوۡفٌ عَلَيۡهِمۡ وَلَا هُمۡ يَحۡزَنُوۡنَ (۳۵) وَالَّذِيۡنَ كَذَّبُوۡا بِاٰيٰتِنَا وَاسۡتَكۡبَرُوۡا عَنۡهَاۤ اُولٰۤٮِٕكَ اَصۡحٰبُ النَّارِۚ هُمۡ فِيۡهَا خٰلِدُوۡنَ (۳۶)۔
[Q-07:35-36]
اے ادمؑ کی اولاد اگر تم میں سے تمہارے پاس رسول آئیں جو تمہیں میری آیتیں سُنائیں پھر جو شخص ڈرے گا اور اصلاح کرے گا ایسوں پر کوئی خوف نہ ہوگا اور نہ وہ غم کھائیں گے ﴿۳۵﴾ اور جنہوں نے ہماری آیتو ں کو جھٹلایا اوران سے تکبر کیا وہی دوزخی ہیں وہ اس میں ہمیشہ رہنے والے ہوں گے ﴿۳۶﴾۔
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡۤا اٰمِنُوۡا بِاللّٰهِ وَرَسُوۡلِهٖ وَالۡكِتٰبِ الَّذِىۡ نَزَّلَ عَلٰى رَسُوۡلِهٖ وَالۡكِتٰبِ الَّذِىۡۤ اَنۡزَلَ مِنۡ قَبۡلُؕ وَمَنۡ يَّكۡفُرۡ بِاللّٰهِ وَمَلٰٓٮِٕكَتِهٖ وَكُتُبِهٖ وَرُسُلِهٖ وَالۡيَوۡمِ الۡاٰخِرِ فَقَدۡ ضَلَّ ضَلٰلًاۢ بَعِيۡدًا (۱۳۶)۔
اے ایمان والو!ﷲ اور اس کے رسول پر یقین لاؤ اور اس کتاب پر جو اس نے اپنے رسول پر نازل کی ہےاور اس کتاب پر جو پہلے نازل کی تھی اور جو کوئی ﷲ کا انکار کرے اور اس کے فرشتوں کا اور اس کے رسولوں کا اور قیامت کے دن کا تو وہ شخص بڑی دور کی گمراہی میں جا پڑا ﴿۱۳۶﴾۔
**********************
پیغمبروں کو بھیجنے کا مقصد۔
اِنَّاۤ اَوۡحَيۡنَاۤ اِلَيۡكَ كَمَاۤ اَوۡحَيۡنَاۤ اِلٰى نُوۡحٍ وَّالنَّبِيّٖنَ مِنۡۢ بَعۡدِهٖۚ وَاَوۡحَيۡنَاۤ اِلٰٓى اِبۡرٰهِيۡمَ وَاِسۡمٰعِيۡلَ وَاِسۡحٰقَ وَيَعۡقُوۡبَ وَالۡاَسۡبَاطِ وَعِيۡسٰى وَاَيُّوۡبَ وَيُوۡنُسَ وَهٰرُوۡنَ وَسُلَيۡمٰنَ ۚ وَاٰتَيۡنَا دَاوٗدَ زَبُوۡرًا ۚ (۱۶۳) وَرُسُلًا قَدۡ قَصَصۡنٰهُمۡ عَلَيۡكَ مِنۡ قَبۡلُ وَرُسُلًا لَّمۡ نَقۡصُصۡهُمۡ عَلَيۡكَۚ وَكَلَّمَ اللّٰهُ مُوۡسٰى تَكۡلِيۡمًا ۚ (۱۶۴) رُسُلًا مُّبَشِّرِيۡنَ وَمُنۡذِرِيۡنَ لِئَلَّا يَكُوۡنَ لِلنَّاسِ عَلَى اللّٰهِ حُجَّةٌ ۢ بَعۡدَ الرُّسُلِؕ وَكَانَ اللّٰهُ عَزِيۡزًا حَكِيۡمًا ﴿۱۶۵﴾۔
[Q-4:163-165]
اے محمدؐ! ہم نے تمہاری طرف اسی طرح وحِٔی بھیجی ہے جس طرح نوحؑ اور ان سے پچھلے پیغمبروں کی طرف بھیجی تھی۔ اور ابراہیمؑ اور اسمعیلؑ اور اسحاقؑ اور یعقوبؑ اور اولاد یعقوب اور عیسیٰؑ اور ایوبؑ اور یونسؑ اور ہارونؑ اور سلیمانؑ کی طرف بھی ہم نے وحِٔی بھیجی تھی اور داؤدؑ کو ہم نے زبور بھی عنایت کی تھی ﴿۱۶۳﴾۔
اور بہت سے پیغمبر ہیں جن کے حالات ہم تم سے پیشتر بیان کرچکے ہیں اور بہت سے پیغمبر ہیں جن کے حالات تم سے بیان نہیں کئے۔ اور موسیٰؑ سے تو خدا نے باتیں بھی کیں ﴿۱۶۴﴾ (سب) پیغمبروں کو (خدا نے) خوشخبری سنانے والا اور ڈرانے والا [بنا کر بھیجا تھا] تاکہ پیغمبروں کے آنے کے بعد لوگوں کو خدا پر عذر (الزام) کا موقع نہ رہے اور خدا غالب حکمت والا ہے ﴿۱۶۵﴾۔
وَمَاۤ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ رَّسُوۡلٍ اِلَّا لِـيُـطَاعَ بِاِذۡنِ اللّٰهِ ؕ۔
[Q-04:64]
اورہم نے کبھی کوئی رسول نہیں بھیجا۔ سِواۓ [اِس لئیے کہ] ﷲ کے [حکم] کے ساتھ اطاعت کی جائے۔ ﴿۶۴﴾۔
مَا عَلَى الرَّسُوۡلِ اِلَّا الۡبَلٰغُ ؕ وَاللّٰهُ يَعۡلَمُ مَا تُبۡدُوۡنَ وَمَا تَكۡتُمُوۡنَ ﴿۹۹﴾۔
[Q-05:99]
پیغمبر کے ذمے تو صرف پیغام کا پہنچا دینا ہے اور جو کچھ تم ظاہر کرتے ہو اور جو کچھ مخفی کرتے ہو ﷲ کو سب معلوم ہے ﴿۹۹﴾۔
وَمَا نُرۡسِلُ الۡمُرۡسَلِيۡنَ اِلَّا مُبَشِّرِيۡنَ وَمُنۡذِرِيۡنَ ۚ ﴿۵۶﴾۔
[Q-18:56]
اور ہم انبیَاء کو صرف خوشخبری دینے اور ڈرانے والا بنا کر بھیجتے ہیں ﴿۵۶﴾۔
الٓرٰ ࣞ كِتٰبٌ اُحۡكِمَتۡ اٰيٰـتُهٗ ثُمَّ فُصِّلَتۡ مِنۡ لَّدُنۡ حَكِيۡمٍ خَبِيۡرٍۙ (۱) اَلَّا تَعۡبُدُوۡۤا اِلَّا اللّٰهَ ؕ اِنَّنِىۡ لَـكُمۡ مِّنۡهُ نَذِيۡرٌ وَّبَشِيۡرٌ ۙ (۲)۔
[Q-11:1-2]
الٓرا۔ یہ وہ کتاب ہے جس کی آیتیں مستحکم ہیں اور خدائے حکیم وخبیر کی طرف سے بہ تفصیل بیان کردی گئی ہے ﴿۱﴾ [وہ یہ] کہ خدا کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور میں اس کی طرف سے تم کو ڈر سنانے والا اور خوشخبری دینے والا ہوں ﴿۲﴾ ۔
الۤرٰ ࣞ كِتٰبٌ اَنۡزَلۡنٰهُ اِلَيۡكَ لِـتُخۡرِجَ النَّاسَ مِنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوۡرِ ۙ بِاِذۡنِ رَبِّهِمۡ اِلٰى صِرَاطِ الۡعَزِيۡزِ الۡحَمِيۡدِۙ (۱) اللّٰهِ الَّذِىۡ لَهٗ مَا فِى السَّمٰوٰتِ وَمَا فِى الۡاَرۡضِؕ (۲)۔
[Q-14:1-2]
الٓرٰ۔ یہ ایک کتاب (ہے) اس کو ہم نے تم پر اس لیے نازل کیا ہے کہ لوگوں کو اندھیرے سے نکال کر روشنی کی طرف لے جاؤ۔ ان کے پروردگار کے حکم سے غالب اور قابلِ تعریف (خدا) کے رستے کی طرف ﴿۱﴾ وہ خدا کہ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب اسی کا ہے۔ ﴿۲﴾۔
قُلۡ سُبۡحَانَ رَبِّىۡ هَلۡ كُنۡتُ اِلَّا بَشَرًا رَّسُوۡلًا (۹۳) ۔
[Q-17:93]
کہہ دو میرا رب پاک ہے میں تو فقط ایک پیغام پہنچانے والا انسان ہوں ﴿۹۳﴾ ۔
*********************
آپؐ اور تمام پیغمبروں کا آلہ۔
وَلَقَدۡ اَرۡسَلۡنَا رُسُلًا مِّنۡ قَبۡلِكَ وَ جَعَلۡنَا لَهُمۡ اَزۡوَاجًا وَّذُرِّيَّةً ؕ وَمَا كَانَ لِرَسُوۡلٍ اَنۡ يَّاۡتِىَ بِاٰيَةٍ اِلَّا بِاِذۡنِ اللّٰهِ ؕ لِكُلِّ اَجَلٍ كِتَابٌ (۳۸)۔
[Q-13:38]
او رالبتہ تحقیق ہم نے تجھ سے پہلے بھی کئی رسول بھیجے اور ہم نے انہیں بیویاں اور اولاد بھی دی تھی اور کسی رسول کے اختیار میں نہ تھا کہ وہ ﷲ کے حکم کے سوا کوئی آیت لاتا۔ ہر زمانے کے لئیے کتاب (حکم،قانؤن) ہے ﴿۳۸﴾۔
الۤرٰ ࣞ كِتٰبٌ اَنۡزَلۡنٰهُ اِلَيۡكَ لِـتُخۡرِجَ النَّاسَ مِنَ الظُّلُمٰتِ اِلَى النُّوۡرِ ۙ بِاِذۡنِ رَبِّهِمۡ اِلٰى صِرَاطِ الۡعَزِيۡزِ الۡحَمِيۡدِۙ (۱) اللّٰهِ الَّذِىۡ لَهٗ مَا فِى السَّمٰوٰتِ وَمَا فِى الۡاَرۡضِؕ ﴿۲﴾۔
[Q-14:1-2]
الٓرٰ۔ [یہ] ایک کتاب (ہے) اس کو ہم نے تم پر اس لیے نازل کیا ہے کہ لوگوں کو [اِس کے ذریعہ] اندھیرے سے نکال کر روشنی کی طرف لے جاؤ۔ ان کے پروردگار کے حکم سے غالب اور قابلِ تعریف (خدا) کے رستے کی طرف ﴿۱﴾ وہ خدا کہ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب اسی کا ہے۔ ﴿۲﴾۔
بِالۡبَيِّنٰتِ وَالزُّبُرِؕ وَاَنۡزَلۡنَاۤ اِلَيۡكَ الذِّكۡرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ اِلَيۡهِمۡ وَلَعَلَّهُمۡ يَتَفَكَّرُوۡنَ ﴿۴۴﴾۔
[Q-16:44]
اور تم سے پہلے پیغمبروں کو بھی ہم نے دلیلیں اور کتابیں دے کر [بھیجا تھا] اور ہم نے تم پر بھی یہ کتاب نازل کی ہے تاکہ جو [حکم اور شریعت] لوگوں کے لِیے نازل ہوئے ہیں وہ ان پر ظاہر کردو اور تاکہ وہ غور کریں ﴿۴۴﴾۔
كِتٰبٌ اُنۡزِلَ اِلَيۡكَ فَلَا يَكُنۡ فِىۡ صَدۡرِكَ حَرَجٌ مِّنۡهُ لِتُنۡذِرَ بِهٖ وَذِكۡرٰى لِلۡمُؤۡمِنِيۡنَ ﴿۲﴾۔
[Q-07:02]
اے محمّؐد ! یہ کتاب تمہاری طرف نازل ہوئی ہے۔ اس سے تمہارے سینہ میں تنگی نہ ہو۔ تا کہ تم اس کے ذریعے سے لوگوں کو ڈر سناؤ اور ایمان والوں کے لیے یہ نصیحت ہے ﴿۲﴾۔
كَذٰلِكَ اَرۡسَلۡنٰكَ فِىۡۤ اُمَّةٍ قَدۡ خَلَتۡ مِنۡ قَبۡلِهَاۤ اُمَمٌ لِّـتَتۡلُوَا۟ عَلَيۡهِمُ الَّذِىۡۤ اَوۡحَيۡنَاۤ اِلَيۡكَ ؕ ﴿۳۰﴾۔
[Q-13:30]
جس طرح ہم اور پیغمبر بھیجتے رہے ہیں! اسی طرح (اے محمّؐد) ہم نے تم کو اس اُمَّت میں جس سے پہلے بہت سی اُمّتیں گزر چکی ہیں بھیجا ہے تاکہ تم ان کو وہ (کتاب) جو ہم نے تمہاری طرف بھیجی ہے پڑھ کر سنا دو۔
وَبِالۡحَـقِّ اَنۡزَلۡنٰهُ وَبِالۡحَـقِّ نَزَلَ ؕ وَمَاۤ اَرۡسَلۡنٰكَ اِلَّا مُبَشِّرًا وَّنَذِيۡرًا ۘ ﴿۱۰۵﴾۔
[Q-17:105]
اور ہم نے اس قرآن کو سچائی کے ساتھ نازل کیا ہے اور وہ سچائی کے ساتھ نازل ہوا (اوراے محمدؐ) ہم نے تم کو صرف خوشخبری دینے والا اور ڈر سنانے والا بنا کر بھیجا ہے ﴿۱۰۵﴾۔
*******************
ﷲ نبی کو حکم دیتا ہے کہ وہ اپنا موقف واضح کرے۔
قُلْ لَّاۤ اَقُوۡلُ لَـكُمۡ عِنۡدِىۡ خَزَآٮِٕنُ اللّٰهِ وَلَاۤ اَعۡلَمُ الۡغَيۡبَ وَلَاۤ اَقُوۡلُ لَـكُمۡ اِنِّىۡ مَلَكٌ ۚ اِنۡ اَتَّبِعُ اِلَّا مَا يُوۡحٰٓى اِلَىَّ ؕ قُلۡ هَلۡ يَسۡتَوِى الۡاَعۡمٰى وَالۡبَصِيۡرُ ؕ اَفَلَا تَتَفَكَّرُوۡنَ ﴿۵۰﴾۔
[Q-06:50]
کہہ دو۔ میں تم سے یہ نہیں کہتا کہ میرے پاس ﷲ کے خزانے ہیں اور نہ میں غیب کا علم رکھتا ہوں۔ اور نہ یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں۔ میں صرف اس وحِٔی کی پیروی کرتا ہوں جو مجھ پر نازل کی جاتی ہے کہہ دو کیا اندھا اور آنکھوں والا دونوں برابر ہو سکتے ہیں کیا تم غور نہیں کرتے ﴿۵۰﴾۔
***********************
بیشک پیغمبر مخصوص۔ مگر اِنسان ہی تھے۔
قُلۡ سُبۡحَانَ رَبِّىۡ هَلۡ كُنۡتُ اِلَّا بَشَرًا رَّسُوۡلًا (۹۳) وَمَا مَنَعَ النَّاسَ اَنۡ يُّؤۡمِنُوۡۤا اِذۡ جَآءَهُمُ الۡهُدٰٓى اِلَّاۤ اَنۡ قَالُـوۡۤا اَبَعَثَ اللّٰهُ بَشَرًا رَّسُوۡلًا ﴿۹۴﴾ قُلْ لَّوۡ كَانَ فِى الۡاَرۡضِ مَلٰۤٮِٕكَةٌ يَّمۡشُوۡنَ مُطۡمَٮِٕنِّيۡنَ لَـنَزَّلۡنَا عَلَيۡهِمۡ مِّنَ السَّمَآءِ مَلَـكًا رَّسُوۡلًا ﴿۹۵﴾۔
[Q-17:93-95]
کہہ دو۔ میرا رب پاک ہے میں تو فقط ایک بھیجا ہوا انسان ہوں ﴿۹۳﴾ اورلوگوں کو ایمان لانے سے جب کہ ان کے پاس ھِدایت آگئی صرف اسی چیز نے روکا ہے کہ کہنے لگے کیا ﷲ نے آدمی کو رسول بنا کر بھیجا ہے ﴿۹۴﴾ کہہ دو اگر زمین میں فرشتے اطمینان سے چلتے پھرتے ہوتے تو ہم آسمان سے ان پر فرشتے ہی رسول بنا کر بھیجتے ﴿۹۵﴾۔
اَللّٰهُ يَصۡطَفِىۡ مِنَ الۡمَلٰٓٮِٕكَةِ رُسُلًا وَّمِنَ النَّاسِؕ اِنَّ اللّٰهَ سَمِيۡعٌۢ بَصِيۡرٌ ۚ (۷۵) يَعۡلَمُ مَا بَيۡنَ اَيۡدِيۡهِمۡ وَمَا خَلۡفَهُمۡؕ وَاِلَى اللّٰهِ تُرۡجَعُ الۡاُمُوۡرُ ﴿۷۶﴾۔
[Q-22:75-76]
فرشتوں اور آدمیوں میں سے ﷲ ہی پیغام پہنچانے کے لیے چن لیتا ہے بے شک ﷲ سننے والا دیکھنے والا ہے ﴿۷۵﴾ وہ ان کے اگلے اور پچھلے حالات جانتا ہے اور سب کاموں کا مدار ﷲ پر ہے ﴿۷۶﴾۔
یعنی ﷲ ہی جانتا ہے کہ رسول بناۓ جانے کے قابِل کون ہے۔
وَلَقَدۡ اَرۡسَلۡنَا رُسُلًا مِّنۡ قَبۡلِكَ وَ جَعَلۡنَا لَهُمۡ اَزۡوَاجًا وَّذُرِّيَّةً ؕ وَمَا كَانَ لِرَسُوۡلٍ اَنۡ يَّاۡتِىَ بِاٰيَةٍ اِلَّا بِاِذۡنِ اللّٰهِ ؕ (۳۸) ۔
[Q-13:38]
اور ہم نے یقیناً تجھ سے پہلے بہت سے رسول بھیجے۔ اور ہم نے انہیں بیویاں اور اولاد بھی دی تھی اور کسی رسول کے اختیار میں نہ تھا کہ وہ ﷲ کے حکم کے سوا کوئی آیت لاتا ﴿۳۸﴾۔
قَالَتۡ لَهُمۡ رُسُلُهُمۡ اِنۡ نَّحۡنُ اِلَّا بَشَرٌ مِّثۡلُكُمۡ وَلٰـكِنَّ اللّٰهَ يَمُنُّ عَلٰى مَنۡ يَّشَآءُ مِنۡ عِبَادِهٖ ؕ وَمَا كَانَ لَنَاۤ اَنۡ نَّاۡتِيَكُمۡ بِسُلۡطٰنٍ اِلَّا بِاِذۡنِ اللّٰهِ ؕ وَعَلَى اللّٰهِ فَلۡيَتَوَكَّلِ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ ﴿۱۱﴾۔
[Q-14:11]
پیغمبروں نے ان سے کہا۔کہ ہاں ۔ ہم تمہارے ہی جیسے آدمی ہیں۔ لیکن خدا اپنے بندوں میں سے جس کو چاہتا ہے اس پر [نبوت کا] احسان کرتا ہے۔ اور ہمارے اختیار کی بات نہیں کہ ہم خدا کے حکم کے بغیر تم کو [تمہاری فرمائش کے مطابق] معجزہ دکھائیں اور خدا ہی پر مومنوں کو بھروسہ رکھنا چاہیئے ﴿۱۱﴾۔
وَلَٮِٕنۡ شِئۡنَا لَنَذۡهَبَنَّ بِالَّذِىۡۤ اَوۡحَيۡنَاۤ اِلَيۡكَ ثُمَّ لَا تَجِدُ لَـكَ بِهٖ عَلَيۡنَا وَكِيۡلًا ۙ (۸۶) اِلَّا رَحۡمَةً مِّنۡ رَّبِّكَ ؕ اِنَّ فَضۡلَهٗ كَانَ عَلَيۡكَ كَبِيۡرًا ﴿۸۷﴾۔
[Q-17:86-87]
او راگر ہم چاہیں تو جو کچھ ہم نے تیری طرف وحی کی ہے اسے اٹھا لیں پھر تجھے اس کے لیے ہمارے مقابلہ میں کوئی حمایتی نہ ملے ﴿۸۶﴾ مگر یہ صرف تیرے رب کی رحمت سے ہے ۔ بے شک تجھ پر اس کی بڑی عنایت ہے ﴿۸۷﴾۔
***********************
پیغمبروں کو اُن کی قومی زبان سے ہی چُنا گیا۔
وَمَاۤ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ رَّسُوۡلٍ اِلَّا بِلِسَانِ قَوۡمِهٖ لِيُبَيِّنَ لَهُمۡؕ فَيُضِلُّ اللّٰهُ مَنۡ يَّشَآءُ وَيَهۡدِىۡ مَنۡ يَّشَآءُ ؕ وَهُوَ الۡعَزِيۡزُ الۡحَكِيۡمُ ﴿۴﴾۔
[Q-14:04]
اور ہم نے ہر پیغمبر کو اس کی قوم کی زبان میں پیغمبر بنا کر بھیجا ہے تاکہ انہیں سمجھا سکے۔ پھر ﷲ جسے چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے اوروہ غالب حکمت والا ہے ﴿۴﴾۔
*****************†****
انبیاء علیہ السّلام نے دنیا کی ہر قوم تک ﷲ کا پیغام پہنچایا۔
وَكَذٰلِكَ مَاۤ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ قَبۡلِكَ فِىۡ قَرۡيَةٍ مِّنۡ نَّذِيۡرٍ اِلَّا قَالَ مُتۡرَفُوۡهَاۤ اِنَّا وَجَدۡنَاۤ اٰبَآءَنَا عَلٰٓى اُمَّةٍ وَّاِنَّا عَلٰٓى اٰثٰرِهِمۡ مُّقۡتَدُوۡنَ (۲۳) قٰلَ اَوَلَوۡ جِئۡتُكُمۡ بِاَهۡدٰى مِمَّا وَجَدْتُّمۡ عَلَيۡهِ اٰبَآءَكُمۡ ؕ قَالُوۡۤا اِنَّا بِمَاۤ اُرۡسِلۡـتُمۡ بِهٖ كٰفِرُوۡنَ (۲۴) فَانْتَقَمۡنَا مِنۡهُمۡ فَانْظُرۡ كَيۡفَ كَانَ عَاقِبَةُ الۡمُكَذِّبِيۡنَ (۲۵)۔
[Q-43:23-25]
اور اسی طرح کوئی بستی [نہیں کہ جہاں آپؐ ] سے پہلے ڈر سُنانے والا نہیں بھیجا ہو۔ مگر وہاں کے خوشحال لوگوں نے کہا کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک راہ پر پایا اور ہم قدم بقدم ان ہی کے پیچھے چلتے ہیں ﴿۲۳﴾ پیغمبروں نے کہا اگرچہ میں تمہارے پاس ایسا (دین) لاؤں کہ جس رستے پر تم نے اپنے باپ دادا کو پایا وہ اس سے کہیں سیدھا رستہ دکھاتا ہے کہنے لگے کہ جو (دین) تم دے کر بھیجے گئے ہو ہم اس کو نہیں مانتے ﴿۲۴﴾ تو ہم نے ان سے انتقام لیا سو دیکھ لو کہ جھٹلانے والوں کا انجام کیسا ہوا ﴿۲۵﴾۔
***********************
نبوت صرف مَردؤں کو ملی۔
وَمَاۤ اَرۡسَلۡنَا قَبۡلَكَ اِلَّا رِجَالًا نُّوۡحِىۡۤ اِلَيۡهِمۡ فَسۡـــَٔلُوۡۤا اَهۡلَ الذِّكۡرِ اِنۡ كُنۡتُمۡ لَا تَعۡلَمُوۡنَ (۷) وَمَا جَعَلۡنٰهُمۡ جَسَدًا لَّا يَاۡكُلُوۡنَ الطَّعَامَ وَمَا كَانُوۡا خٰلِدِيۡنَ ﴿۸﴾۔
[Q-21:7-8]
اور ہم نے تم سے پہلے مرد ہی (پیغمبر بنا کر) بھیجے جن کی طرف ہم وحی بھیجتے تھے۔ اگر تم نہیں جانتے تو اہلِ کتاب سے پوچھ لو ﴿۷﴾ اور ہم نے ان کے لئے ایسے جسم نہیں بنائے تھے کہ وہ کھانا نہ کھائیں اور نہ وہ ہمیشہ رہنے والے تھے ﴿۸﴾۔
وَمَاۤ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ قَبۡلِكَ اِلَّا رِجَالًا نُّوۡحِىۡۤ اِلَيۡهِمۡ فَسۡـــَٔلُوۡۤا اَهۡلَ الذِّكۡرِ اِنۡ كُنۡتُمۡ لَا تَعۡلَمُوۡنَۙ (۴۳) بِالۡبَيِّنٰتِ وَالزُّبُرِؕ وَاَنۡزَلۡنَاۤ اِلَيۡكَ الذِّكۡرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ اِلَيۡهِمۡ وَلَعَلَّهُمۡ يَتَفَكَّرُوۡنَ ﴿۴۴﴾۔
[Q-16:43-44]
اور ہم نے تم (محمّدؐ) سے پہلے بھی مردوں ہی کو پیغمبر بنا کر بھیجا تھا جن کی طرف ہم وحِٔی بھیجا کرتے تھے۔ اگر تم لوگ نہیں جانتے تو اہل کتاب سے پوچھ لو ﴿۴۳﴾۔
وَمَاۤ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ قَبۡلِكَ اِلَّا رِجَالًا نُّوۡحِىۡۤ اِلَيۡهِمۡ مِّنۡ اَهۡلِ الۡقُرٰىؕ ﴿۱۰۹﴾۔
[Q-12:109]
اور ہم نے تم سے پہلے بستیوں کے رہنے والوں میں سے مرد ہی بھیجے تھے جن کی طرف ہم وحِٔی بھیجتے تھے۔ ﴿۱۰۹﴾۔
***********************
پیغمبروں کو بھی اُن پر نازِل وحِیٔ پر چلنے کا حُکم۔
اِتَّبِعۡ مَاۤ اُوۡحِىَ اِلَيۡكَ مِنۡ رَّبِّكَۚ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَۚ وَاَعۡرِضۡ عَنِ الۡمُشۡرِكِيۡنَ (۱۰۶)۔
[Q-06:106]
اے نبی! اس پر چلو جو تمہیں تمہارے رب کی طرف سے وحِٔی ہوتی ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں اور مشرکوں سے منہ پھیر لو ﴿۱۰۶﴾۔
************************
پیغمبر اپنی اُمّت کے ذِمّہ دار نہیں ہوتے۔
وَلَوۡ شَآءَ اللّٰهُ مَاۤ اَشۡرَكُوۡا ؕ وَمَا جَعَلۡنٰكَ عَلَيۡهِمۡ حَفِيۡظًا ۚ وَمَاۤ اَنۡتَ عَلَيۡهِمۡ بِوَكِيۡلٍ ﴿۱۰۷﴾۔
[Q-06: 107]
اور ﷲ چاہتا تو وہ شرک نہیں کرتے، اور ہم نے تمہیں ان پر نگہبان نہیں کیا اور نہ تم ان پر وکیل (حاکمِ اعلیٰ) ہو۔ ﴿۱۰۷﴾۔
قَدۡ جَآءَكُمۡ بَصَآٮِٕرُ مِنۡ رَّبِّكُمۡ ۚ فَمَنۡ اَبۡصَرَ فَلِنَفۡسِهٖ ۚ وَمَنۡ عَمِىَ فَعَلَيۡهَا ؕ وَمَاۤ اَنَا عَلَيۡكُمۡ بِحَفِيۡظٍ ﴿۱۰۴﴾۔
[Q-06:104]
اے محمّؐد! ان سے کہہ دو کہ ! تمہارے پروردگار کی طرف سے تمہارے پاس [روشن] دلیلیں پہنچ چکی ہیں تو جس نے دیکھا اس نے اپنا بھلا کیا اور جو اندھا بنا رہا اس نے اپنے حق میں برا کیا۔ اور میں تم پر نگہبان نہیں ہوں ﴿۱۰۴﴾۔
وَاَنۡ اَتۡلُوَا الۡقُرۡاٰنَۚ فَمَنِ اهۡتَدٰى فَاِنَّمَا يَهۡتَدِىۡ لِنَفۡسِهٖۚ وَمَنۡ ضَلَّ فَقُلۡ اِنَّمَاۤ اَنَا مِنَ الۡمُنۡذِرِيۡنَ ﴿۹۲﴾۔
[Q-27:92]
اور یہ بھی کہ قرآن پڑھا کرو۔ تو جو شخص [قرآن پڑھ کر] راہِ راست اختیار کرتا ہے تو اپنے ہی فائدے کے لئے اختیار کرتا ہے۔ اور جو گمراہ رہتا ہے تو کہہ دو کہ ۔ میں تو صرف نصیحت کرنے والا ہوں ﴿۹۲﴾۔
وَاِنۡ مَّا نُرِيَـنَّكَ بَعۡضَ الَّذِىۡ نَعِدُهُمۡ اَوۡ نَـتَوَفَّيَنَّكَ فَاِنَّمَا عَلَيۡكَ الۡبَلٰغُ وَعَلَيۡنَا الۡحِسَابُ ﴿۴۰﴾۔
[Q-13:40]
اور ہم اِن سے جو وعدے کرتے ہیں اُن میں سے کُچھ آپ کی زندگی میں پورا کر دیں یا آپ کو موت دیدیں، تُمہارا کام پیغام پہنچانا ہے۔ اور ہمارا کام حساب لینا ہے۔
************************
الِف- پیغمبروں کی دُنیاوی سرداری۔
١۔ لوگؤں کو ھِدایت کے راستے پر رہنمائی کرنا ۔
وَقَالُوۡا لَوۡلَاۤ اُنۡزِلَ عَلَيۡهِ اٰيٰتٌ مِّنۡ رَّبِّهٖؕ قُلۡ اِنَّمَا الۡاٰيٰتُ عِنۡدَ اللّٰه ِؕ وَاِنَّمَاۤ اَنَا۟ نَذِيۡرٌ مُّبِيۡنٌ ﴿۵۰﴾۔
[Q-29:50]
اور کافر کہتے ہیں کہ اس پر اس کے پروردگار کی طرف سے نشانیاں کیوں نازل نہیں ہوئیں کہہ دو کہ نشانیاں تو خدا ہی کے پاس ہیں۔ اور میں تو کھلم کھلا ہدایت کرنے والا ہوں ﴿۵۰﴾۔
قُلۡ اِنۡ ضَلَلۡتُ فَاِنَّمَاۤ اَضِلُّ عَلٰى نَـفۡسِىۡ ۚ وَاِنِ اهۡتَدَيۡتُ فَبِمَا يُوۡحِىۡۤ اِلَىَّ رَبِّىۡ ؕ اِنَّهٗ سَمِيۡعٌ قَرِيۡبٌ ﴿۵۰﴾۔
[Q-34:50]
کہہ دو۔ کہ اگر میں گمراہ ہوں تو میری گمراہی کا ضرر (نقصان) مجھی کو ہے۔ اور اگر ھِدایت پر ہوں تو اس کا طفیل وہ ۔ وحِٔی (قرآن) ہے۔ جو میرا پروردگار میری طرف بھیجتا ہے۔ بےشک وہ سننے والا (اور) نزدیک ہے ﴿۵۰﴾۔
كَذٰلِكَ اَرۡسَلۡنٰكَ فِىۡۤ اُمَّةٍ قَدۡ خَلَتۡ مِنۡ قَبۡلِهَاۤ اُمَمٌ لِّـتَتۡلُوَا۟ عَلَيۡهِمُ الَّذِىۡۤ اَوۡحَيۡنَاۤ اِلَيۡكَ﴿۳۰﴾۔
[Q-13:30]
اسی طرح ہم نے تجھےایک اُمّت میں بھیجا ہے کہ اس سے پہلے کئی امتیں گزرچکی ہیں تاکہ تو انہیں وہ سُنا دے جو ہم نے تیری طرف وحِٔی (قرآن) بھیجی ہے ﴿۳۰﴾۔
وَمَا نُرۡسِلُ الۡمُرۡسَلِيۡنَ اِلَّا مُبَشِّرِيۡنَ وَمُنۡذِرِيۡنَۚ فَمَنۡ اٰمَنَ وَاَصۡلَحَ فَلَا خَوۡفٌ عَلَيۡهِمۡ وَلَا هُمۡ يَحۡزَنُوۡنَ﴿۴۸﴾۔
[Q-06:48]
اور ہم نہیں بھیجتے رسولوں کو مگر [اِس لئیے کہ] خوشخبری اور ڈر سنانے والا [بناکر]۔ تو جو ایمان لائے اور سنور جاۓ۔ ان کو نہ کوئی خوف اور نہ وہ غمگین ہونگے ﴿۴۸﴾۔
وَمَاۤ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ رَّسُوۡلٍ اِلَّا لِـيُـطَاعَ بِاِذۡنِ اللّٰهِ ؕ ﴿۶۴﴾۔
[Q-04:64]
اورہم نے (کِسی دوسرے مقصد سے) کبھی کوئی رسول نہیں بھیجا۔ ہاں [اِس لئیے کہ] ﷲ کے [حکم] کے ساتھ اطاعت کی جائے۔ ﴿۶۴﴾۔
هٰذَا نَذِيۡرٌ مِّنَ النُّذُرِ الۡاُوۡلٰٓى ﴿۵۶﴾۔
[Q-53:56]
یہ محمّؐد بھی اگلے ڈر سنانے والوں جیسے ایک ڈر سنانے والے ہیں ﴿۵۶﴾۔
یعنی محمّد صلی ﷲعلیہ وسلم بھی پہلے رسولوں کی طرح ایک رسول ہیں۔
٢۔ لوگؤں کو اُن کے حقیقی رب! خُدأ یکتہ کی پہچان کرانا۔
اللّٰهُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ الۡحَـىُّ الۡقَيُّوۡمُ ۚ لَا تَاۡخُذُهٗ سِنَةٌ وَّلَا نَوۡمٌؕ لَهٗ مَا فِى السَّمٰوٰتِ وَمَا فِى الۡاَرۡضِؕ مَنۡ ذَا الَّذِىۡ يَشۡفَعُ عِنۡدَهٗۤ اِلَّا بِاِذۡنِهٖؕ يَعۡلَمُ مَا بَيۡنَ اَيۡدِيۡهِمۡ وَمَا خَلۡفَهُمۡۚ وَلَا يُحِيۡطُوۡنَ بِشَىۡءٍ مِّنۡ عِلۡمِهٖۤ اِلَّا بِمَا شَآءَ ۚ وَسِعَ كُرۡسِيُّهُ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضَۚ وَلَا يَـــُٔوۡدُهٗ حِفۡظُهُمَا ۚ وَ هُوَ الۡعَلِىُّ الۡعَظِيۡمُ ﴿۲۵۵﴾۔
[Q-02:255]
خدا (وہ معبود برحق ہے کہ) اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ ہمیشہ زندہ رہنے والا ہے۔ اسے نہ اونگھ آتی ہے نہ نیند، جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہیں سب اسی کا ہے۔ کون ہے جو اس کی اجازت کے بغیر اس سے کسی کی سفارش کر سکے۔
جو کچھ لوگوں کے روبرو ہو رہا ہے اور جو کچھ ان کے پیچھے ہوچکا ہے اسے سب معلوم ہے اور وہ اس کی معلومات میں سے کسی چیز پر دسترس حاصل نہیں کر سکتے ہاں جس قدر وہ چاہتا ہے (اُسی قدر معلوم کرا دیتا ہے)۔اس کی بادشاہی آسمان اور زمین سب پر حاوی ہے اور اسے ان کی حفاظت کچھ بھی دشوار نہیں وہ بڑا عالی رتبہ اور جلیل القدر ہے ﴿۲۵۵﴾۔
لِـتَتۡلُوَا۟ عَلَيۡهِمُ الَّذِىۡۤ اَوۡحَيۡنَاۤ اِلَيۡكَ وَ هُمۡ يَكۡفُرُوۡنَ بِالرَّحۡمٰنِؕ قُلۡ هُوَ رَبِّىۡ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَۚ عَلَيۡهِ تَوَكَّلۡتُ وَاِلَيۡهِ مَتَابِ ﴿۳۰﴾۔
[Q-13:30]
آپؐ اُنہیں وہ پڑھ کر سناؤ۔ جو ہم نے آپ کی طرف وحِٔی کیا ہے۔ اور یہ لوگ رحمٰن کو نہیں مانتے۔ کہہ دو وہی تو میرا پروردگار ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ میں اسی پر بھروسہ رکھتا ہوں اور اسی کی طرف رجوع کرتا ہوں ﴿۳۰﴾۔
قُلۡ اِنَّمَاۤ اَنَا بَشَرٌ مِّثۡلُكُمۡ يُوۡحٰٓى اِلَىَّ اَنَّمَاۤ اِلٰهُكُمۡ اِلٰـهٌ وَّاحِدٌ ۚ فَمَنۡ كَانَ يَرۡجُوۡالِقَآءَ رَبِّهٖ فَلۡيَـعۡمَلۡ عَمَلًا صَالِحًـاوَّلَايُشۡرِكۡ بِعِبَادَةِ رَبِّهٖۤ اَحَدًا ﴿۱۱۰﴾۔
[Q-18:110]
کہہ دو۔ کہ میں صرف تمہاری طرح کا ایک بشر (آدمی) ہوں۔ (البتہ) میری طرف وحِٔی آتی ہے کہ تمہارا معبود (وہی) ایک معبود ہے۔ تو جو شخص اپنے پروردگار سے ملنے کی امید رکھے ۔ اُسے چاہیئے کہ عمل نیک کرے اور اپنے پروردگار کی عبادت میں کسی کو شریک نہ بنائے ﴿۱۱۰﴾۔
الٓرٰ ࣞ كِتٰبٌ اُحۡكِمَتۡ اٰيٰـتُهٗ ثُمَّ فُصِّلَتۡ مِنۡ لَّدُنۡ حَكِيۡمٍ خَبِيۡرٍۙ (۱) اَلَّا تَعۡبُدُوۡۤا اِلَّا اللّٰهَ ؕ اِنَّنِىۡ لَـكُمۡ مِّنۡهُ نَذِيۡرٌ وَّبَشِيۡرٌ ۙ (۲)۔
[Q-11:1-2]
الٓرا۔ یہ وہ کتاب ہے جس کی آیتیں مستحکم ہیں اور خدائے حکیم وخبیر کی طرف سے بہ تفصیل سے بیان کردی گئی ہے ﴿۱﴾ (وہ یہ) کہ خدا کے سِوا کسی کی عبادت نہ کرو۔ اور میں اس کی طرف سے تم کو ڈر سنانے والا اور خوشخبری دینے والا ہوں ﴿۲﴾۔
~~~~~~~~~~~~~~~~~~
٣۔ ﷲ کے احکامات اور قواعِد پہنچانا۔
يٰۤـاَيُّهَا الرَّسُوۡلُ بَلِّغۡ مَاۤ اُنۡزِلَ اِلَيۡكَ مِنۡ رَّبِّكَ ؕ وَاِنۡ لَّمۡ تَفۡعَلۡ فَمَا بَلَّغۡتَ رِسٰلَـتَهٗ ؕ﴿۶۷﴾۔
[Q-5:67]
اے رسول پہنچا دو ، جو کچھ نازل کیا گیا آپؐ پر۔ آپؐ کے رب کی طرف سے، اور اگر یہ نہ کیا تو آپؐ نے اس کا کوئی پیغام نہ پہنچایا ۔ ﴿۶۷﴾۔
~~~~~~~~~~~~~~~~~~
٤۔ عَدل وَ اِنصاف قایٔم کرنا۔
لَـقَدۡ اَرۡسَلۡنَا رُسُلَنَا بِالۡبَيِّنٰتِ وَاَنۡزَلۡنَا مَعَهُمُ الۡكِتٰبَ وَالۡمِيۡزَانَ لِيَقُوۡمَ النَّاسُ بِالۡقِسۡطِ ۚ ﴿۲۵﴾۔
[Q-57:25]
بیشک ہم نے اپنے پیغمبروں کو کھلی نشانیاں دے کر بھیجا۔ اور اُن پر کتابیں نازل کیں اور ترازو (یعنی قواعد عدل) بھی ۔ تاکہ لوگ انصاف پر قائم رہیں۔ ﴿۲۵﴾۔
**********************
ب- پیغمبروں کی آخرت میں سرداری۔
١۔ یومِ اِلٰہی پر اِسلام سے لَا عِلمی کا بہانہ نہیں ہوگا۔
اِنَّاۤ اَرۡسَلۡنٰكَ بِالۡحَـقِّ بَشِيۡرًا وَّنَذِيۡرًاؕ وَاِنۡ مِّنۡ اُمَّةٍ اِلَّا خَلَا فِيۡهَا نَذِيۡرٌ (۲۴) وَاِنۡ يُّكَذِّبُوۡكَ فَقَدۡ كَذَّبَ الَّذِيۡنَ مِنۡ قَبۡلِهِمۡۚ جَآءَتۡهُمۡ رُسُلُهُمۡ بِالۡبَيِّنٰتِ وَبِالزُّبُرِ وَبِالۡكِتٰبِ الۡمُنِيۡرِ ﴿۲۵﴾۔
[Q-35:24-25]
بے شک ہم نے آپؐ کو سچّا دین دے کر خوشخبری اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے اور کوئی اُمَّت ایسی نہیں گزری کہ اس میں ایک ڈرانے والا نہ گزر چکا ہو ﴿۲۴﴾ اور اگر وہ آپؐ کو جھٹلائیں تو ان لوگوں نے بھی جھٹلایا ہے جو ان سے پہلے ہوئے ان کے پاس ان کے رسول واضح دلیلیں اور صحیفے اور کتاب روشن لے کر آئے ﴿۲۵﴾۔
اِذۡ جَآءَتۡهُمُ الرُّسُلُ مِنۡۢ بَيۡنِ اَيۡدِيۡهِمۡ وَمِنۡ خَلۡفِهِمۡ اَلَّا تَعۡبُدُوۡۤا اِلَّا اللّٰهَؕ قَالُوۡا لَوۡ شَآءَ رَبُّنَا لَاَنۡزَلَ مَلٰٓٮِٕكَةً فَاِنَّا بِمَاۤ اُرۡسِلۡتُمۡ بِهٖ كٰفِرُوۡنَ ﴿۱۴﴾۔
[Q-41:14]
جب ان کے پاس رسول آئے ان کے سامنے سے اور ان کے پیچھے سے۔ [اور کہا] کہ سوائےﷲ کے کسی کی عبادت نہ کرو۔ تو کہنے لگے۔کہ اگر ہمارا رب چاہتا تو فرشتے نازل کر دیتا، پس ہم تو اس چیز سے جو تم دے کر بھیجے گئے ہو منکر ہیں ﴿۱۴﴾۔
~~~~~~~~~~~~~~~~~~~
٢۔ ﷲ کا پیغام لوگوں تک پہنچانے کے گواہ پیغمبر۔
وَاِذۡ اَخَذۡنَا مِنَ النَّبِيّٖنَ مِيۡثَاقَهُمۡ وَمِنۡكَ وَمِنۡ نُّوۡحٍ وَّاِبۡرٰهِيۡمَ وَمُوۡسٰى وَعِيۡسَى ابۡنِ مَرۡيَمَ ࣕ وَاَخَذۡنَا مِنۡهُمۡ مِّيۡثاقًا غَلِيۡظًا ۙ ﴿۷﴾ لِّيَسۡئَلَ الصّٰدِقِيۡنَ عَنۡ صِدۡقِهِمۡۚ ﴿۸﴾۔
[Q-33:7-8]
اور جب ہم نے نبیوں سے عہد لیا اورآپؐ سے اورنوحؑ اور ابراھیؑم اور موسؑیٰ اور مریم کے بیٹے عیسؑیٰ سے بھی اور ان سے ہم نے پکّا عہد لیا تھا ﴿۷﴾ تاکہ سچّؤں [پیغمبروں] سے ان کی سچّائی کے لئیے سوال کر سکے﴿۸﴾۔
فَكَيۡـفَ اِذَا جِئۡـنَا مِنۡ كُلِّ اُمَّةٍ ۭ بِشَهِيۡدٍ وَّجِئۡـنَا بِكَ عَلٰى هٰٓؤُلَاۤءِ شَهِيۡدًا ؕ ﴿۴۱﴾ يَوۡمَٮِٕذٍ يَّوَدُّ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا وَعَصَوُا الرَّسُوۡلَ لَوۡ تُسَوّٰى بِهِمُ الۡاَرۡضُ ؕ وَلَا يَكۡتُمُوۡنَ اللّٰهَ حَدِيۡـثًا ﴿۴۲﴾۔
[Q-04:41-42]
پھر کیا حال ہوگا جب ہم ہر اُمّت میں سے گواہ بلائینگے اور آپؐ کو ان پر گواہ کر کے لائیں گے ﴿۴۱﴾ جن لوگو ں نے کفر کیا تھا اور رسول کی نافرمانی کی تھی وہ اس دن کی آرزو کریں گے کہ زمین کے برابر ہو جائیں اور ﷲ سے کوئی بات نہ چھپا سکیں گے ﴿۴۲﴾۔
وَيَوۡمَ نَـبۡعَثُ فِىۡ كُلِّ اُمَّةٍ شَهِيۡدًا عَلَيۡهِمۡ مِّنۡ اَنۡفُسِهِمۡ وَجِئۡنَا بِكَ شَهِيۡدًا عَلٰى هٰٓؤُلَاۤءِ ؕ وَنَزَّلۡنَا عَلَيۡكَ الۡـكِتٰبَ تِبۡيَانًا لِّـكُلِّ شَىۡءٍ وَّ هُدًى وَّرَحۡمَةً وَّبُشۡرٰى لِلۡمُسۡلِمِيۡنَ﴿۸۹﴾۔
[Q-16:89]
اور جس دن ہم ہر اُمّت میں سے خود اُن پر گواہ کھڑے کریں گے۔ اور آپؐ کو ان لوگوں پر گواہ بناینگے۔ اور ہم نے تم پر (جو) کتاب نازل کی ہے کہ اس میں ہر چیز کا بیان (مفصل) ہے اور مسلمانوں کے لیے ھِدایت اور رحمت اور بشارت ہے ﴿۸۹﴾۔
وَكَذٰلِكَ جَعَلۡنٰكُمۡ اُمَّةً وَّسَطًا لِّتَکُوۡنُوۡا شُهَدَآءَ عَلَى النَّاسِ وَيَكُوۡنَ الرَّسُوۡلُ عَلَيۡكُمۡ شَهِيۡدًا ﴿۱۴۳﴾۔
[Q-02: 143]
اور اسی طرح ہم نے تم کو درمیانی اُمّتِ بنایا ہے، تاکہ تم لوگوں پر گواہ بنو اور پیغمبر (آخرالزماں) تم پر گواہ بنیں ﴿۱۴۳﴾۔
ﷲ پیغمبروں سے سوال کریگا۔ کہ کیا اُن سے جو عہد لِیا گیا تھا۔ اُس کے مُطابِق میرا پیغام لوگؤں تک پہنچا دِیا تھا۔ اور پیغمبر گواہی د ینگے، ہاں ہم نے پہنچا دِیا تھا۔ اور پہلے تمام پیغمبروں کے گواہ رسول ﷲ اور اُن کی اُمّت ہوگی۔ کیونکہ آپؐ اور اُمّتِ مُحمّدیہ پیغمبروں کے لِیے ﷲ کے احکامات کی تصدیق قُرآن سے کرینگے۔ اور زمین پر آخری پیغمبر وَ اُمّت ہونے کی وجہ سے تمام پیغمبروں کی اُمّتوں کا دُنیاوی مُشاہدہ کرینگے۔
اِنَّاۤ اَرۡسَلۡنٰكَ شَاهِدًا وَّمُبَشِّرًا وَّنَذِيۡرًا (۸) لِّـتُؤۡمِنُوۡا بِاللّٰهِ وَ رَسُوۡلِهٖ وَتُعَزِّرُوۡهُ وَتُوَقِّرُوۡهُ ؕ وَتُسَبِّحُوۡهُ بُكۡرَةً وَّاَصِيۡلًا ﴿۹﴾۔
[Q-48:8-9]
بے شک ہم نے آپؐ کو گواہ بناکر بھیجا اور خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا ﴿۸﴾ تاکہ اے لوگو، تم ﷲ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اُس کا ساتھ دو، اس کی تعظیم و توقیر کرو ۔ اور صبح و شام [ﷲ] کی تسبیح کرتے رہو ﴿۹﴾۔
اِنَّاۤ اَرۡسَلۡنٰكَ بِالۡحَـقِّ بَشِيۡرًا وَّنَذِيۡرًاؕ وَاِنۡ مِّنۡ اُمَّةٍ اِلَّا خَلَا فِيۡهَا نَذِيۡرٌ ﴿۲۴﴾۔
[Q-35:24]
ہم نے تم کو حق کے ساتھ خوشخبری سنانے والا اور ڈرانے والا بھیجا ہے۔ اور کوئی اُمَّت ایسی نہیں کہ جس میں ھِدایت کرنے والا نہ گزر چکا ہو ﴿۲۴﴾۔
***********************
٣۔ اُمّتوں کے لئیے پیغمبروں کی شِفارِش۔
اللّٰهُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ الۡحَـىُّ الۡقَيُّوۡمُ ۚ لَا تَاۡخُذُهٗ سِنَةٌ وَّلَا نَوۡمٌؕ لَهٗ مَا فِى السَّمٰوٰتِ وَمَا فِى الۡاَرۡضِؕ مَنۡ ذَا الَّذِىۡ يَشۡفَعُ عِنۡدَهٗۤ اِلَّا بِاِذۡنِهٖؕ ﴿۲۵۵﴾۔
[Q-02:255]
خدا (وہ معبود برحق ہے کہ) اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ ہمیشہ زندہ رہنے والا ہے۔ اسے نہ اونگھ آتی ہے نہ نیند، جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہیں سب اسی کا ہے۔ کون ہے جو اس کی اجازت کے بغیر اس سے کسی کی سفارش کر سکے﴿۲۵۵﴾۔
وَلَا تَنۡفَعُ الشَّفَاعَةُ عِنۡدَهٗۤ اِلَّا لِمَنۡ اَذِنَ لَهٗ ؕ ﴿۲۳﴾۔
[Q-34:23]
اور خدا کے ہاں (کسی کے لئے) سفارش فائدہ مند نہ ہوگی۔ مگر اس کے لئے، کہ جس کے بارے میں وہ اجازت بخشے۔
***********************
دین میں زبردستی نہیں۔
لَاۤ اِكۡرَاهَ فِى الدِّيۡنِ ۙ قَد تَّبَيَّنَ الرُّشۡدُ مِنَ الۡغَىِّ ۚ فَمَنۡ يَّكۡفُرۡ بِالطَّاغُوۡتِ وَيُؤۡمِنۡۢ بِاللّٰهِ فَقَدِ اسۡتَمۡسَكَ بِالۡعُرۡوَةِ الۡوُثۡقٰىࣗ لَا انْفِصَامَ لَهَا ؕ وَاللّٰهُ سَمِيۡعٌ عَلِيۡمٌ ﴿۲۵۶﴾۔
[Q-02:256]
دین (اسلام) میں زبردستی نہیں ہے ۔ ھِدایت گمراہی سے الگ ہو چکی ہے تو جو شخص بتوں سے اعتقاد نہ رکھے اور خدا پر ایمان لائے اس نے ایسی مضبوط رسی ہاتھ میں پکڑ لی ہے جو کبھی ٹوٹنے والی نہیں اور خدا (سب کچھ) سنتا اور جانتا ہے ﴿۲۵۶﴾۔
نَحۡنُ اَعۡلَمُ بِمَا يَقُوۡلُوۡنَ وَمَاۤ اَنۡتَ عَلَيۡهِمۡ بِجَـبَّارٍ ࣞ فَذَكِّرۡ بِالۡقُرۡاٰنِ مَنۡ يَّخَافُ وَعِيۡدِ ﴿۴۵﴾۔
[Q-50:45]
ہم جانتے ہیں جو کچھ وہ کہتے ہیں اور آپ ا ن پر کچھ زبردستی کرنے والے نہیں پھر آپ قرآن سے اس کو نصیحت کیجیئے جو میرے عذاب سے ڈرتا ہو ﴿۴۵﴾۔
***********************