ﷲ فرماتا ہے کہ! قُرۡاٰن ایک مکمّل کتاب ہے۔ جِس میں دُنیا اور آخرت سے متعلِق ہر سوال کا جواب موجود ہے۔ یہ رہنمائی کرتی ہے اُن لوگؤں کی جِن کے دِل نرم ہیں، جو حق کی تلاش کرنے والے ہوتے ہیں ،گُناہ کے کامؤں سے دور رہتے ہیں ، اور جو سوچتے ہیں۔
یہ قُرۡاٰن حق اور باطِل میں فیصلا کرنے والا ہے۔ اور اَسرار سے بھرا ہُوا ہے۔ جِن میں سے کچھ کو سایٔنس دانؤں نے ﷲ کی مدد سے حل کر لِیا ہے۔ جِس کے نتیجے میں ہم اپنے آپ کو ترقی یافتہ کہتے ہیں اور خود پر فخر کرتے ہیں ۔
بیشک ضرورت ایجاد کا تصوُّر فراہم کراتی ہے۔ اور تصوُّر راستے فراہم کراتا ہے۔ لیکن قُرۡاٰن ضرورت سے پہلے [یعنی ۱۵۰۰ سال قبل] تصوُّر فراہم کراتا ہے۔ اِنشأﷲ مُستقبِل میں سایٔنس نام کی پوسٹ میں تصوُّر اِکٹّھا کرنے کی کوشِش کرونگا۔
یہ عظیمُ الشّان قُرۡاٰن ﷲ کی مرکزی کتاب ’’لُوحِ محفوض‘‘ میں محفوظ ہے۔ جو بُلند مرتبہ اور اِنتہائی پاکیزہ ہے۔
**********************
رَّبِّ اَعُوۡذُ بِکَ مِنۡ ھَمَزٰتِ الشَّیٰطِیۡنِ ۙ وَ اَعُوۡذُ بِکَ رَبِّ اَنۡ یَّحۡضُرُوۡن ؕ۔
بِسۡمِ اللّٰهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِۙ۔
- قُرۡاٰن۔
- قُرۡاٰن کا لیلتہ القدر میں نازل ہونا۔
- قُرۡاٰن کا اثر اور مقصد۔
- قُرۡاٰن لُوحِ محفوظ میں محفوظ ہے۔
- قُرۡاٰن جبرائیل علیہ السلام کا وحِی کیا ہوا کلام ہے۔
- قُرۡاٰن ایک ساتھ نازِل نہیں ہوا۔
- قُرۡاٰن پوری دنیا کے لئےنصیحت ہے۔
- قُرۡاٰن ﷲ کی فیصلہ کن کتاب ہے۔
- قُرۡاٰن کی طرح دوسری کوئی نقل نہیں۔
- قُرۡاٰن زندہ لوگوں کے لیے ہے۔
- قُرۡاٰن کی تعلیمات۔
- ایمان پر وقت کی گرد کا پڑنا۔
- دنیاوی زندگی کی حقیقت۔
قُرۡاٰن۔
ذٰ لِكَ الۡڪِتٰبُ لَا رَيۡبَ ۚ فِيۡهِ ۚ هُدًى لِّلۡمُتَّقِيۡنَۙ ﴿۲﴾ الَّذِيۡنَ يُؤۡمِنُوۡنَ بِالۡغَيۡبِ وَ يُقِيۡمُوۡنَ الصَّلٰوةَ وَمِمَّا رَزَقۡنٰهُمۡ يُنۡفِقُوۡنَۙ ﴿۳﴾ وَالَّذِيۡنَ يُؤۡمِنُوۡنَ بِمَۤا اُنۡزِلَ اِلَيۡكَ وَمَاۤ اُنۡزِلَ مِنۡ قَبۡلِكَۚ وَبِالۡاٰخِرَةِ هُمۡ يُوۡقِنُوۡنَؕ ﴿۴﴾ اُولٰٓٮِٕكَ عَلٰى هُدًى مِّنۡ رَّبِّهِمۡ وَاُولٰٓٮِٕكَ هُمُ الۡمُفۡلِحُوۡنَ ﴿۵﴾۔
یہ کتاب (قُرۡاٰن مجید)! اس میں کچھ شک نہیں، کہ یہ اُن لوگؤں کے لئیے رہنما ہے
١۔ جو غیب پر ایمان لاتے ہیں، اور آداب کے ساتھ نماز پڑھتے ہیں، اور جو کچھ ہم نے ان کو عطا فرمایا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں۔
٢۔ اور جو کتاب آپؐ پر نازل ہوئی اور جو کتابیں آپؐ سے پہلے (پیغمبروں پر) نازل ہوئیں سب پر ایمان لاتے ہیں اور آخرت کا یقین رکھتے ہیں
٣۔ یہی لوگ اپنے پروردگار (کی طرف) سے ہدایت پر ہیں اور یہی نجات پانے والے ہیں ۔﴿۲-۵﴾۔
***********************
تَنۡزِيۡلٌ مِّنَ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِۚ ﴿۲﴾ كِتٰبٌ فُصِّلَتۡ اٰيٰتُهٗ قُرۡاٰنًا عَرَبِيًّا لِّقَوۡمٍ يَّعۡلَمُوۡنَۙ ﴿۳﴾ بَشِيۡرًا وَّنَذِيۡرًا ۚ فَاَعۡرَضَ اَكۡثَرُهُمۡ فَهُمۡ لَا يَسۡمَعُوۡنَ ﴿۴﴾۔
[Q-41:2-4]
یہ کتاب بڑے مہربان نہایت رحم والے کی طرف سے نازل ہوئی ہے ﴿۲﴾ کہ جس کی آیتیں عربی زبان میں ہیں جو علم والوں کے لیے واضح ہیں ﴿۳﴾ خوشخبری دینے والی، اور ڈرانے والی ہیں، پھر ان میں سے اکثر نے تو منہ ہی پھیر لیا پھر وہ سنتے بھی نہیں ﴿۴﴾۔
************************
الٓرٰ ࣞ كِتٰبٌ اُحۡكِمَتۡ اٰيٰـتُهٗ ثُمَّ فُصِّلَتۡ مِنۡ لَّدُنۡ حَكِيۡمٍ خَبِيۡرٍۙ ﴿۱﴾ اَلَّا تَعۡبُدُوۡۤا اِلَّا اللّٰهَ ؕ اِنَّنِىۡ لَـكُمۡ مِّنۡهُ نَذِيۡرٌ وَّبَشِيۡرٌ ۙ ﴿۲﴾ وَّاَنِ اسۡتَغۡفِرُوۡا رَبَّكُمۡ ثُمَّ تُوۡبُوۡۤا اِلَيۡهِ يُمَتِّعۡكُمۡ مَّتَاعًا حَسَنًا اِلٰٓى اَجَلٍ مُّسَمًّى وَ يُؤۡتِ كُلَّ ذِىۡ فَضۡلٍ فَضۡلَهٗ ؕ وَاِنۡ تَوَلَّوۡا فَاِنِّىۡۤ اَخَافُ عَلَيۡكُمۡ عَذَابَ يَوۡمٍ كَبِيۡرٍ﴿۳﴾۔
[Q-11:1-3]
الٓرا۔ یہ (قُرۡاٰن) وہ کتاب ہے جس کی آیتیں مستحکم ہیں اور خدائے حکیم وخبیر کی طرف سے بہ تفصیل بیان کردی گئی ہے (وہ یہ) کہ خدا کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور میں اس کی طرف سے تم کو ڈر سنانے والا اور خوشخبری دینے والا ہوں۔ اور یہ کہ تم اپنے رب سے معافی مانگو پھراس کی طرف رجوع کرو۔ تاکہ تمہیں ایک وقت مقرر تک اچھا فائدپہنچائے۔ اورجس نے بڑھ کر نیکی کی ہو۔ اس کو بڑھ کر بدلہ دے اور اگر تم پھر جاؤ گے تو میں تم پر ایک بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں ﴿۳﴾۔
************************
اَفَمَنۡ يَّعۡلَمُ اَنَّمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَيۡكَ مِنۡ رَّبِّكَ الۡحَـقُّ كَمَنۡ هُوَ اَعۡمٰىؕ اِنَّمَا يَتَذَكَّرُ اُولُوا الۡاَلۡبَابِۙ ﴿۱۹﴾۔
[Q-13:19]
بھلا جو شخص یہ جانتا ہے کہ جو کچھ تمہارے پروردگار کی طرف سے تم پر نازل ہوا ہے حق ہے وہ اس شخص کی طرح ہو سکتا ہے جو اندھا ہے اور سمجھتے تو وہی ہیں جو عقلمند ہیں ﴿۱۹﴾۔
—————————
قُرۡاٰن کا لیلتہ القدر میں نازل ہونا۔
وَالۡكِتٰبِ الۡمُبِيۡنِ ۙ ﴿۲﴾ اِنَّاۤ اَنۡزَلۡنٰهُ فِىۡ لَيۡلَةٍ مُّبٰـرَكَةٍ اِنَّا كُنَّا مُنۡذِرِيۡنَ ﴿۳﴾ فِيۡهَا يُفۡرَقُ كُلُّ اَمۡرٍ حَكِيۡمٍ ۙ ﴿۴﴾ اَمۡرًا مِّنۡ عِنۡدِنَاؕ اِنَّاكُنَّا مُرۡسِلِيۡنَ ۚ ﴿۵﴾ رَحۡمَةً مِّنۡ رَّبِّكَؕ اِنَّهٗ هُوَ السَّمِيۡعُ ا لۡعَلِيۡمُ ۙ ﴿۶﴾۔
[Q-44:2-6]
اس کتاب روشن کی قسم ﴿۲﴾ بیشک ہم نے اس کو مبارک رات (لیلتہ القدر) میں نازل فرمایا، بیشک ہم ڈرانے والے ہیں ﴿۳﴾ اسی رات میں ہمارے حکم سے تمام حکمت کے کاموں کے فیصلے کئے جاتے ہیں بیشک ہم ہی [پیغمبرؤں کو] بھیجتے ہیں [جو] تمہارے پروردگار کی رحمت ہے۔ بیشک وہی سننے والا، جاننے والا ہے ﴿۲-۶﴾۔
*********************
اِنَّاۤ اَنۡزَلۡنٰهُ فِىۡ لَيۡلَةِ الۡقَدۡر ِۚ (۱) وَمَاۤ اَدۡرٰٮكَ مَا لَيۡلَةُ الۡقَدۡرِؕ (۲) لَيۡلَةُ الۡقَدۡرِ ۙ خَيۡرٌ مِّنۡ اَلۡفِ شَهۡرٍ ؕ (۳) تَنَزَّلُ الۡمَلٰٓٮِٕكَةُ وَالرُّوۡحُ فِيۡهَا بِاِذۡنِ رَبِّهِمۡۚ مِّنۡ كُلِّ اَمۡرٍ ۙ (۴) سَلٰمٌ ࣞ هِىَ حَتّٰى مَطۡلَعِ الۡفَجۡرِ (۵) ۔
(Q-97:1-5).
بے شک ہم نے اس [قُرۡاٰن] کو شب قدر میں اتارا ہے ﴿۱﴾ اور آپ کو کیا معلوم کہ شب قدر کیا ہے ﴿۲﴾ شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے ﴿۳﴾ اس میں فرشتے اور روح (جبریل علیہِ السّلام) نازل ہوتے ہیں اپنے رب کے حکم سے ہر کام پر ﴿۴﴾ وہ صبح روشن ہونے تک سلامتی کی رات ہے ﴿۵﴾۔
————————–
قُرۡاٰن کا اثر اور مقصد۔
اِنَّا عَرَضۡنَا الۡاَمَانَةَ عَلَى السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ وَالۡجِبَالِ فَاَبَيۡنَ اَنۡ يَّحۡمِلۡنَهَا وَاَشۡفَقۡنَ مِنۡهَا وَ حَمَلَهَا الۡاِنۡسَانُ ؕ اِنَّهٗ كَانَ ظَلُوۡمًا جَهُوۡلًا ۙ ﴿۷۲﴾ لِّيُعَذِّبَ اللّٰهُ الۡمُنٰفِقِيۡنَ وَالۡمُنٰفِقٰتِ وَالۡمُشۡرِكِيۡنَ وَالۡمُشۡرِكٰتِ وَيَتُوۡبَ اللّٰهُ عَلَى الۡمُؤۡمِنِيۡنَ وَالۡمُؤۡمِنٰتِؕ وَكَانَ اللّٰهُ غَفُوۡرًا رَّحِيۡمًا ﴿۷۳﴾۔
[Q-33:72-73]
ہم نے اس امانت (قُرۡاٰن اور اسکے قاعٔدہ قانون) کو آسمانوں اور زمین اور پہاڑوں کے سامنے پیش کیا تو وہ اُسے اٹھانے کے لیے تیار نہ ہوئے اور اس سے ڈر گئے، مگر انسان نے اسے اٹھا لیا، بے شک وہ بڑا ظالم اور جاہل ہے ﴿۷۲﴾ اِس بار امانت کو اٹھانے کا لازمی نتیجہ یہ ہے کہ ﷲ منافق مردوں اور عورتوں، اور مشرک مردوں اور عورتوں کو سزا دے۔ اور مومن مَردوں اور عورتوں کی توبہ قبول کرے، ﷲ درگزر فرمانے والا اور رحیم ہے ﴿۷۳﴾۔
***********************
لَوۡ اَنۡزَلۡنَا هٰذَا الۡقُرۡاٰنَ عَلٰى جَبَلٍ لَّرَاَيۡتَهٗ خَاشِعًا مُّتَصَدِّعًا مِّنۡ خَشۡيَةِ اللّٰهِؕ وَتِلۡكَ الۡاَمۡثَالُ نَضۡرِبُهَا لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمۡ يَتَفَكَّرُوۡنَ ﴿۲۱﴾۔
[Q-59:21]
اگر ہم یہ قُرۡاٰن کسی پہاڑ پر نازل کرتے تو تم اس کو دیکھتے کہ خدا کے خوف سے دبا اور پھٹا جاتا ہے۔ اور یہ باتیں ہم لوگوں کے لئے بیان کرتے ہیں تاکہ وہ فکر کریں ﴿۲۱﴾۔
————————–
قُرۡاٰن لُوحِ محفوظ میں محفوظ ہے۔
بَلۡ هُوَ قُرۡاٰنٌ مَّجِيۡدٌ ۙ ﴿۲۱﴾ فِىۡ لَوۡحٍ مَّحۡفُوۡظٍ ﴿۲۲﴾۔
[Q-85:21-22]
بلکہ یہ قُرۡاٰن عظیم الشان ہے ﴿۲۱﴾ لوح محفوظ میں (لکھا ہواہے) ﴿۲۲﴾۔
*********************
فَلَاۤ اُقۡسِمُ بِمَوٰقِعِ النُّجُوۡمِۙ ﴿۷۵﴾ وَاِنَّهٗ لَقَسَمٌ لَّوۡ تَعۡلَمُوۡنَ عَظِيۡمٌۙ ﴿۷۶﴾ اِنَّهٗ لَـقُرۡاٰنٌ كَرِيۡمٌۙ (۷۷) فِىۡ كِتٰبٍ مَّكۡنُوۡنٍۙ ﴿۷۸﴾ لَّا يَمَسُّهٗۤ اِلَّا الۡمُطَهَّرُوۡنَؕ ﴿۷۹﴾ تَنۡزِيۡلٌ مِّنۡ رَّبِّ الۡعٰلَمِيۡنَ ﴿۸۰﴾۔
[Q-56:75-80]
ہمیں تاروں کی منزلوں کی قسم ﴿۷۵﴾ اور اگر تم سمجھو تو یہ بڑی قسم ہے ﴿۷۶﴾ کہ یہ بڑے رتبے کا قُرۡاٰن ہے ﴿۷۷﴾ کتاب محفوظ(لُوحِ محفؤض) میں[لکھا ہوا ہے]﴿۷۸﴾ اس کو وہی ہاتھ لگاتے ہیں جو پاک ہیں (یعنی فرشتے)﴿۷۹﴾ پروردگار عالم کی طرف سے اُتارا گیا ہے ﴿۸۰﴾۔
***********************
كَلَّاۤ اِنَّهَا تَذۡكِرَةٌ ۚ ﴿۱۱﴾ فَمَنۡ شَآءَ ذَكَرَهٗۘ ﴿۱۲﴾ فِىۡ صُحُفٍ مُّكَرَّمَةٍۙ ﴿۱۳﴾ مَّرۡفُوۡعَةٍ مُّطَهَّرَةٍ ۭۙ ﴿۱۴﴾ بِاَيۡدِىۡ سَفَرَةٍۙ ﴿۱۵﴾ كِرَامٍۢ بَرَرَةٍؕ ﴿۱۶﴾۔
[Q-80:11-16]
ہرگز نہیں۔ یہ [قُرۡاٰن] تو نصیحت ہے ﴿۱۱﴾ پس جو چاہے اس سے نصیحت قبول کرے ﴿۱۲﴾ قابل ادب ورقوں میں (لُوحِ محفوض میں لکھا ہوا) ﴿۱۳﴾ جو بلند مرتبہ انتہائی پاکیزہ ﴿۱۴﴾ لکھنے والوں کے ہاتھوں میں ہے﴿۱۵﴾ جو سردار اور نیکو کار ہیں ﴿۱۶﴾۔
————————–
قُرۡاٰن جبرائیل علیہ السلام کا وحِی کیا ہوا کلام ہے۔
فَلَاۤ اُقۡسِمُ بِالۡخُنَّسِۙ ﴿۱۵﴾ الۡجَوَارِ الۡكُنَّسِۙ ﴿۱۶﴾ وَالَّيۡلِ اِذَا عَسۡعَسَۙ ﴿۱۷﴾ وَالصُّبۡحِ اِذَا تَنَفَّسَۙ ﴿۱۸﴾ اِنَّهٗ لَقَوۡلُ رَسُوۡلٍ كَرِيۡمٍۙ ﴿۱۹﴾ ذِىۡ قُوَّةٍ عِنۡدَ ذِى الۡعَرۡشِ مَكِيۡنٍۙ ﴿۲۰﴾ مُّطَاعٍ ثَمَّ اَمِيۡنٍؕ ﴿۲۱﴾ وَ مَا صَاحِبُكُمۡ بِمَجۡنُوۡنٍۚ ﴿۲۲﴾ وَلَقَدۡ رَاٰهُ بِالۡاُفُقِ الۡمُبِيۡنِۚ ﴿۲۳﴾ وَمَا هُوَ عَلَى الۡغَيۡبِ بِضَنِيۡنٍۚ ﴿۲۴﴾ وَمَا هُوَ بِقَوۡلِ شَيۡطٰنٍ رَّجِيۡمٍۙ ﴿۲۵﴾ فَاَيۡنَ تَذۡهَبُوۡنَؕ ﴿۲۶﴾ اِنۡ هُوَ اِلَّا ذِكۡرٌ لِّلۡعٰلَمِيۡنَۙ ﴿۲۷﴾ لِمَنۡ شَآءَ مِنۡكُمۡ اَنۡ يَّسۡتَقِيۡمَؕ ﴿۲۸﴾۔
[Q-81:15-28]
ان ستاروں کی قسم جو پیچھے ہٹ جاتے ہیں ﴿۱۵﴾ (اور) جو سیدھے چلتے ہُوے غائب ہو جاتے ہیں ﴿۱۶﴾ اور رات کی قسم جب ختم ہونے لگتی ہے ﴿۱۷﴾ اور صبح کی قسم جب نمودار ہوتی ہے ﴿۱۸﴾ کہ بےشک یہ (قُرۡاٰن) فرشتہٴ عالی مقام [حضرت جبرائیل] کی زبان کا پیغام ہے ﴿۱۹﴾ جو صاحب قوت مالِک عرش کے یہاں بُلند مرتبہ والا ہے ﴿۲۰﴾ سردار (اور) امانت دار ہے ﴿۲۱﴾ اور [مکے والوں] تمہارے رفیق (یعنی محمدﷺ) دیوانے نہیں ہیں ﴿۲۲﴾۔
بےشک انہوں نے اس (فرشتے) کو [آسمان کے] مشرقی کنارے پر دیکھا ہے ﴿۲۳﴾ اور وہ پوشیدہ باتوں (کے ظاہر کرنے) میں بخیل نہیں کرتا ﴿۲۴﴾ اور یہ شیطان مردود کا کلام نہیں ﴿۲۵﴾ پھر تم کدھر جا رہے ہو ﴿۲۶﴾ یہ [قُرۡاٰن] تو جہان کے لوگوں کے لیے نصیحت ہے ﴿۲۷﴾ (یعنی) اس کے لیے جو تم میں سے سیدھی چال چلنا چاہے ﴿۲۸﴾۔
***********************
فَلَاۤ اُقۡسِمُ بِمَا تُبۡصِرُوۡنَۙ ﴿۳۸﴾ وَمَا لَا تُبۡصِرُوۡنَۙ ﴿۳۹﴾ اِنَّهٗ لَقَوۡلُ رَسُوۡلٍ كَرِيۡمٍۚ ۙ ﴿۴۰﴾ وَّمَا هُوَ بِقَوۡلِ شَاعِرٍؕ قَلِيۡلًا مَّا تُؤۡمِنُوۡنَۙ ﴿۴۱﴾ وَلَا بِقَوۡلِ كَاهِنٍؕ قَلِيۡلًا مَّا تَذَكَّرُوۡنَؕ ﴿۴۲﴾ تَنۡزِيۡلٌ مِّنۡ رَّبِّ الۡعٰلَمِيۡنَ ﴿۴۳﴾ وَلَوۡ تَقَوَّلَ عَلَيۡنَا بَعۡضَ الۡاَقَاوِيۡلِۙ ﴿۴۴﴾ لَاَخَذۡنَا مِنۡهُ بِالۡيَمِيۡنِۙ ﴿۴۵﴾ ثُمَّ لَقَطَعۡنَا مِنۡهُ الۡوَتِيۡنَ ۖ ﴿۴۶﴾ فَمَا مِنۡكُمۡ مِّنۡ اَحَدٍ عَنۡهُ حَاجِزِيۡنَ ﴿۴۷﴾ وَاِنَّهٗ لَتَذۡكِرَةٌ لِّلۡمُتَّقِيۡنَ ﴿۴۸﴾۔
[Q-69:38-48]
سو میں ان چیزوں کی قسم کھاتا ہوں جو تم دیکھتے ہو ﴿۳۸﴾ اوران کی جو تم نہیں دیکھتے ﴿۳۹﴾ کہ بے شک یہ [قُرۡاٰن] جو رسول کریم کی زبان سے نکلا ہے ﴿۴۰﴾ اور وہ کسی شاعر کا قول نہیں (مگر) تم بہت ہی کم یقین کرتے ہو ﴿۴۱﴾۔
اور نہ ہی کسی جادوگر کا قول ہے تم بہت ہی کم غور کرتے ہو ﴿۴۲﴾ وہ پرودگار عالم کا نازل کیا ہوا ہے ﴿۴۳﴾ اور اگر وہ کوئی بناوٹی بات ہمارے ذمہ لگاتا ﴿۴۴﴾ تو ہم اس کا داہنا ہاتھ پکڑ لیتے ﴿۴۵﴾ پھر ہم اس کی رگِ گردن کاٹ ڈالتے ﴿۴۶﴾ پھر تم میں سے کوئی بھی اس سے روکنے والا نہ ہوتا ﴿۴۷﴾ اور بے شک وہ تو پرہیزگاروں کے لیے ایک نصیحت ہے ﴿۴۸﴾۔
**********************
وَاِنَّهٗ لَـتَنۡزِيۡلُ رَبِّ الۡعٰلَمِيۡنَؕ ﴿۱۹۲﴾ نَزَلَ بِهِ الرُّوۡحُ الۡاَمِيۡنُۙ ﴿۱۹۳﴾ عَلٰى قَلۡبِكَ لِتَكُوۡنَ مِنَ الۡمُنۡذِرِيۡنَۙ ﴿۱۹۴﴾ بِلِسَانٍ عَرَبِىٍّ مُّبِيۡنٍؕ ﴿۱۹۵﴾ وَاِنَّهٗ لَفِىۡ زُبُرِ الۡاَوَّلِيۡنَ ﴿۱۹۶﴾۔
[Q-26:192-196]
اور یہ قُرۡاٰن رب العالمین کا اتارا ہوا ہے ﴿۱۹۲﴾ اسے امانت دار فرشتہ [حضرت جبرأیئل] لے کر آۓ ہیں ﴿۱۹۳﴾ تیرے دل پر تاکہ تو ڈرانے والوں میں سے ہو ﴿۱۹۴﴾ صاف عربی زبان میں ﴿۱۹۵﴾ اور البتہ اس کی خبر پہلوں کی کتابوں میں بھی ہے ﴿۱۹۶﴾۔
—————————–
قُرۡاٰن ایک ساتھ نازِل نہیں ہوا۔
وَقَالَ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا لَوۡلَا نُزِّلَ عَلَيۡهِ الۡـقُرۡاٰنُ جُمۡلَةً وَّاحِدَةً ۚ كَذٰلِكَ ۚ لِنُثَبِّتَ بِهٖ فُـؤَادَكَ وَرَتَّلۡنٰهُ تَرۡتِيۡلًا ﴿۳۲﴾ وَلَا يَاۡتُوۡنَكَ بِمَثَلٍ اِلَّا جِئۡنٰكَ بِالۡحَـقِّ وَاَحۡسَنَ تَفۡسِيۡرًا ؕ ﴿۳۳﴾۔
[Q-25:32-33]
اور کافر کہتے ہیں کہ اس پر قُرۡاٰن ایک ہی دفعہ کیوں نہیں اُتارا گیا۔ اس طرح [آہستہ آہستہ] اس لئے اُتارا گیا کہ اس سے تمہارے دل کو قائم (مضبوط) رکھیں۔ اور اسی واسطے ہم اس کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھتے رہے ہیں ﴿۳۲﴾ اور یہ لوگ تمہارے پاس جو (اعتراض کی) بات لاتے ہیں ہم تمہارے پاس اس کا معقول اور بہترین جواب بھیج دیتے ہیں ﴿۳۳﴾۔
—————————-
قُرۡاٰن پوری دنیا کے لئےنصیحت ہے۔
وَمَا هُوَ اِلَّا ذِكۡرٌ لِّلۡعٰلَمِيۡنَ ﴿۵۲﴾۔
[Q-68:52]
اور (لوگو) یہ [قُرۡاٰن] اہل عالم کے لئے نصیحت ہے ﴿۵۲﴾۔
***********************
وَهٰذَا كِتٰبٌ اَنۡزَلۡنٰهُ مُبٰرَكٌ مُّصَدِّقُ الَّذِىۡ بَيۡنَ يَدَيۡهِ وَلِتُنۡذِرَ اُمَّ الۡقُرٰى وَمَنۡ حَوۡلَهَا ؕ وَالَّذِيۡنَ يُؤۡمِنُوۡنَ بِالۡاٰخِرَةِ يُؤۡمِنُوۡنَ بِهٖ وَهُمۡ عَلٰى صَلَاتِهِمۡ يُحَافِظُوۡنَ ﴿۹۲﴾۔
[Q-06:92]
اور یہ کتاب جسے ہم نے اتارا ہےبرکت والی ہے ان کی تصدیق کرنے والی ہے جو اس سے پہلے تھیں اور تاکہ تو مکہ والوں کو اور اس کے آس پاس والوں کو ڈرائے۔ اور جو لوگ آخرت پر یقین رکھتے ہیں وہی اس پر ایمان لاتے ہیں اور وہی اپنی نماز کی حفاظت کرتے ہیں ﴿۹۲﴾۔
**********************
قُلۡ اَىُّ شَىۡءٍ اَكۡبَرُ شَهَادَةً ؕ قُلِ اللّٰهُ ࣞ شَهِيۡدٌ ۢ بَيۡنِىۡ وَبَيۡنَكُمۡ ۚ وَاُوۡحِىَ اِلَىَّ هٰذَا الۡـقُرۡاٰنُ لِاُنۡذِرَكُمۡ بِهٖ وَمَنۡۢ بَلَغَ ؕ ﴿۱۹﴾۔
[Q-06:19]
تو پوچھ سب سے بڑا گواہ کون ہے کہہ دو الله ، میرے اور تمہارے درمیان گواہ ہے۔ اور مجھ پر یہ قُرۡاٰن اتارا گیا ہے تاکہ اس کے ذریعہ سے تم کو اور جس شخص تک وہ پہنچ سکے آگاہ کردوں ۔
—————————
قُرۡاٰن ﷲ کی فیصلہ کن کتاب ہے۔
وَالسَّمَآءِ ذَاتِ الرَّجۡعِۙ ﴿۱۱﴾ وَالۡاَرۡضِ ذَاتِ الصَّدۡعِۙ ﴿۱۲﴾ اِنَّهٗ لَقَوۡلٌ فَصۡلٌۙ ﴿۱۳﴾ وَّمَا هُوَ بِالۡهَزۡلِؕ ﴿۱۴﴾۔
[Q-86:11-14]
آسمان کی قسم جو مینہ برساتا ہے ﴿۱۱﴾ اور زمین کی قسم جو پھٹ جاتی ہے ﴿۱۲﴾ کہ یہ کلام یعنی قُرۡاٰن [حق اور باطل میں] فیصلا کرنے والا ہے ﴿۱۳﴾ اور یہ بیہودہ بات نہیں ہے ﴿۱۴﴾۔
***********************
حٰمٓ ۚ ﴿۱﴾ تَنۡزِيۡلُ الۡكِتٰبِ مِنَ اللّٰهِ الۡعَزِيۡزِ الۡعَلِيۡمِۙ ﴿۲﴾ غَافِرِ الذَّنۡۢبِ وَقَابِلِ التَّوۡبِ شَدِيۡدِ الۡعِقَابِ ذِى الطَّوۡلِؕ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَؕ اِلَيۡهِ الۡمَصِيۡرُ ﴿۳﴾ مَا يُجَادِلُ فِىۡۤ اٰيٰتِ اللّٰهِ اِلَّا الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا فَلَا يَغۡرُرۡكَ تَقَلُّبُهُمۡ فِى الۡبِلَادِ ﴿۴﴾۔
[Q-40:1-4]
حمۤ ﴿۱﴾ یہ کتاب ﷲ کی طرف سے نازل ہوئی ہے جو غالب ہر چیز کا جاننے والا ہے ﴿۲﴾ گناہ بخشنے والا اور توبہ قبول کرنے والا سخت عذاب دینے والا قدرت والا ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے ﴿۳﴾ [مومِن] ﷲ کی آیتوں میں نہیں جھگڑتے، مگر وہ لوگ جنہؤنے کفر کیا۔ پس ان کا ملکؤں میں چلنا پھرنا آپ کو دھوکا نہ دے ﴿۴﴾۔
**********************
اِلَّا تَذۡكِرَةً لِّمَنۡ يَّخۡشٰى ۙ ﴿۳﴾ تَنۡزِيۡلًا مِّمَّنۡ خَلَقَ الۡاَرۡضَ وَالسَّمٰوٰتِ الۡعُلَى ؕ ﴿۴﴾ اَلرَّحۡمٰنُ عَلَى الۡعَرۡشِ اسۡتَوٰى ﴿۵﴾۔
[Q-20:3-5]
قُرۡاٰن اس شخص کے لیے نصیحت ہےجو ڈرتا ہے ﴿۳﴾ اس کی طرف سے نازل ہوا ہے جس نے زمین اور بلند آسمانوں کو پیدا کیا ﴿۴﴾ رحمان جو عرش پر جلوہ گر ہے ﴿۵﴾۔
************************
وَيَرَى الَّذِيۡنَ اُوۡتُوا الۡعِلۡمَ الَّذِىۡۤ اُنۡزِلَ اِلَيۡكَ مِنۡ رَّبِّكَ هُوَ الۡحَـقَّ ۙ وَيَهۡدِىۡۤ اِلٰى صِرَاطِ الۡعَزِيۡزِ الۡحَمِيۡدِ ﴿۶﴾۔
[Q-34:06]
اور جن لوگوں کو علم دیا گیا ہے وہ جانتے ہیں کہ جو [قُرۡاٰن] تمہارے پروردگار کی طرف سے تم پر نازل ہوا ہے وہ حق ہے۔ اور [خدائے] غالب اور سزاوار تعریف کا رستہ بتاتا ہے ﴿۶﴾۔
************************
اِنَّ هٰذِهٖ تَذۡكِرَةٌ ۚ فَمَنۡ شَآءَ اتَّخَذَ اِلٰى رَۖبِّهٖ سَبِيۡلًا ﴿۱۹﴾۔
[Q-73:19]
بے شک یہ (قُرۡاٰن) ایک نصیحت ہے پھر جو چاہے اپنے رب کی طرف آنے کا راستہ بنا لے ﴿۱۹﴾۔
————————-
قُرۡاٰن کی طرح دوسری کوئی نقل نہیں۔
قُلْ لَّٮِٕنِ اجۡتَمَعَتِ الۡاِنۡسُ وَالۡجِنُّ عَلٰٓى اَنۡ يَّاۡتُوۡا بِمِثۡلِ هٰذَا الۡقُرۡاٰنِ لَا يَاۡتُوۡنَ بِمِثۡلِهٖ وَلَوۡ كَانَ بَعۡضُهُمۡ لِبَعۡضٍ ظَهِيۡرًا ﴿۸۸﴾ وَلَقَدۡ صَرَّفۡنَا لِلنَّاسِ فِىۡ هٰذَا الۡقُرۡاٰنِ مِنۡ كُلِّ مَثَلٍ ؗ فَاَبٰٓى اَكۡثَرُ النَّاسِ اِلَّا كُفُوۡرًا ﴿۸۹﴾۔
[Q-17:88-89]
آپؐ کہہ دو کہ اگر انسان اور جن اس بات پر جمع ہوں کہ اس قُرۡاٰن جیسا بنا لائیں تو اس جیسا نہ لاسکیں گے اگرچہ وہ ایک دوسرے کو مددگار ہوں ﴿۸۸﴾ اور ہم نے لوگوں کے لئیے اِس قُرۡاٰن میں سب باتیں طرح طرح سے بیان کردی ہیں۔ مگر اکثر لوگ انکار کیے بغیر نہ رہے ﴿۸۹﴾۔
—————————
قُرۡاٰن زندہ لوگوں کے لیے ہے۔
وَمَا عَلَّمۡنٰهُ الشِّعۡرَ وَمَا يَنۡۢبَغِىۡ لَهٗؕ اِنۡ هُوَ اِلَّا ذِكۡرٌ وَّقُرۡاٰنٌ مُّبِيۡنٌۙ ﴿۶۹﴾ لِّيُنۡذِرَ مَنۡ كَانَ حَيًّا وَّيَحِقَّ الۡقَوۡلُ عَلَى الۡكٰفِرِيۡنَ ﴿۷۰﴾۔
[Q-36:69-70]
اور ہم نے نبی کو شعر نہیں سکھایا۔ اور نہ یہ اس کے مناسب ہی تھا یہ تو صرف نصیحت اور واضح قُرۡاٰن ہے ﴿۶۹﴾ تاکہ وہ جو زندہ ہے اِس سے اُنہیں ڈرائے اور کافروں پر الزام ثابت ہو جائے ﴿۷۰﴾۔
—————————
قُرۡاٰن کی تعلیمات۔
يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا كُوۡنُوۡا قَوَّا امِيۡنَ لِلّٰهِ شُهَدَآءَ بِالۡقِسۡطِ ؗ وَلَا يَجۡرِمَنَّكُمۡ شَنَاٰنُ قَوۡمٍ عَلٰٓى اَ لَّا تَعۡدِلُوۡا ؕ اِعۡدِلُوۡا ࣞ هُوَ اَقۡرَبُ لِلتَّقۡوٰى ؗ وَاتَّقُوا اللّٰهَ ؕ اِنَّ اللّٰهَ خَبِيۡرٌۢ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ (۸) وَعَدَ اللّٰهُ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ ۙ لَهُمۡ مَّغۡفِرَةٌ وَّاَجۡرٌ عَظِيۡمٌ ﴿۹﴾۔
[Q-05:8-9]
اے ایمان والو! ﷲ کے واسطے انصاف کی گواہی دینے کے لیے کھڑے ہو جاؤ اور کسی قوم کی دشمنی کے باعث انصاف کو ہر گز نہ چھوڑو۔ انصاف کرو یہی بات تقویٰ کے زیادہ نزدیک ہے اور الله سے ڈرتے رہو جو کچھ تم کرتے ہو بے شک الله اس سے خبردارہے ﴿۸﴾ ﷲنے ایمان والوں سے اور جو نیک کام کرتے ہیں اُن سے بخشش اور بڑے اجر کا وعدہ کیا ہے ﴿۹﴾۔
**********************
الٓمّٓۚ (۱) ذٰلِكَ الۡڪِتٰبُ لَا رَيۡبَۛ ۚ فِيۡهِۛ ۚ هُدًى لِّلۡمُتَّقِيۡنَۙ (۲) الَّذِيۡنَ يُؤۡمِنُوۡنَ بِالۡغَيۡبِ وَ يُقِيۡمُوۡنَ الصَّلٰوةَ وَمِمَّا رَزَقۡنٰهُمۡ يُنۡفِقُوۡنَۙ (۳) وَالَّذِيۡنَ يُؤۡمِنُوۡنَ بِمَۤا اُنۡزِلَ اِلَيۡكَ وَمَاۤ اُنۡزِلَ مِنۡ قَبۡلِكَۚ وَبِالۡاٰخِرَةِ هُمۡ يُوۡقِنُوۡنَؕ (۴) اُولٰٓٮِٕكَ عَلٰى هُدًى مِّنۡ رَّبِّهِمۡ ۖ وَاُولٰٓٮِٕكَ هُمُ الۡمُفۡلِحُوۡنَ (۵)
[Q-02:2-5]
یہ وہ کتاب ہے جس میں کوئی بھی شک نہیں پرہیز گارو ں کے لیے ہدایت ہے ﴿۲﴾ جو بن دیکھے ایمان لاتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں ا ور جو کچھ ہم نے انہیں دیا ہے اس میں خرچ کرتے ہیں ﴿۳﴾ اور جو اس پر ایمان لاتے ہیں جو اتارا گیا آپؐ پراور جو آپؐ سے پہلے اتارا گیا اور آخرت پر بھی وہ یقین رکھتے ہیں ﴿۴﴾ وہی لوگ اپنے رب کے راستہ پر ہیں اور وہی نجات پانے والے ہیں ﴿۵﴾۔
*********************
لَيۡسَ الۡبِرَّ اَنۡ تُوَلُّوۡا وُجُوۡهَكُمۡ قِبَلَ الۡمَشۡرِقِ وَ الۡمَغۡرِبِ وَلٰـكِنَّ الۡبِرَّ مَنۡ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَالۡيَوۡمِ الۡاٰخِرِ وَالۡمَلٰٓٮِٕکَةِ وَالۡكِتٰبِ وَالنَّبِيّٖنَ ۚ وَاٰتَى الۡمَالَ عَلٰى حُبِّهٖ ذَوِى الۡقُرۡبٰى وَالۡيَتٰمٰى وَالۡمَسٰكِيۡنَ وَابۡنَ السَّبِيۡلِۙ وَالسَّآٮِٕلِيۡنَ وَفِى الرِّقَابِۚ وَاَقَامَ الصَّلٰوةَ وَاٰتَى الزَّکٰوةَ ۚ وَالۡمُوۡفُوۡنَ بِعَهۡدِهِمۡ اِذَا عٰهَدُوۡا ۚ وَالصّٰبِرِيۡنَ فِى الۡبَاۡسَآءِ وَالضَّرَّآءِ وَحِيۡنَ الۡبَاۡسِؕ اُولٰٓٮِٕكَ الَّذِيۡنَ صَدَقُوۡا ؕ وَاُولٰٓٮِٕكَ هُمُ الۡمُتَّقُوۡنَ ﴿۱۷۷﴾۔
[Q-02:177]
نیکی یہی نہیں کہ تم اپنے منہ مشرق اور مغرب کی طرف پھیرو بلکہ نیکی تو یہ ہے جو الله اور قیامت کے دن پر ایمان لائے اورفرشتوں اور کتابوں اور نبیوں پر ۔ اور اُسکی محبت میں رشتہ دارو ں اور یتیموں اور مسکینوں اور مسافروں اور سوال کرنے والوں کو اور گردنوں کے چھڑانے میں مال دے ۔ اور نماز پڑھے اور زکوةٰ دے اور جو اپنے عہدوں کو پورا کرنے والے ہیں جب وہ عہد کر لیں ۔ اورتنگدستی میں اور بیماری میں اور لڑائی کےوقت صبر کرنے والے ہیں یہی سچے لوگ ہیں اوریہی پرہیزگار ہیں ﴿۱۷۷﴾۔
——————————-
ایمان پر وقت کی گرد کا پڑنا۔
اَلَمۡ يَاۡنِ لِلَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَنۡ تَخۡشَعَ قُلُوۡبُهُمۡ لِذِكۡرِ اللّٰهِ وَمَا نَزَلَ مِنَ الۡحَـقِّۙ وَلَا يَكُوۡنُوۡا كَالَّذِيۡنَ اُوۡتُوا الۡكِتٰبَ مِنۡ قَبۡلُ فَطَالَ عَلَيۡهِمُ الۡاَمَدُ فَقَسَتۡ قُلُوۡبُهُمۡ ؕ وَكَثِيۡرٌ مِّنۡهُمۡ فٰسِقُوۡنَ ﴿۱۶﴾۔
[Q-57:16]
کیا ابھی تک مومنوں کے لئے اس کا وقت نہیں آیا کہ خدا کی یاد کرنے کے وقت اور جو [قُرۡاٰن خدائے] برحق [کی طرف] سے نازل ہوا ہے اس کے سننے کے وقت ان کے دل نرم ہوجائیں اور وہ ان لوگوں کی طرح نہ ہوجائیں جن کو [ان سے] پہلے کتابیں دی گئی تھیں۔ پھر ان پر زمانہ طویل گزر گیا تو ان کے دل سخت ہوگئے۔ اور ان میں سے اکثر نافرمان ہیں ﴿۱۶﴾۔
————————-
دنیاوی زندگی کی حقیقت۔
اِعۡلَمُوۡۤا اَنَّمَا الۡحَيٰوةُ الدُّنۡيَا لَعِبٌ وَّلَهۡوٌ وَّزِيۡنَةٌ وَّتَفَاخُرٌۢ بَيۡنَكُمۡ وَتَكَاثُرٌ فِى الۡاَمۡوَالِ وَالۡاَوۡلَادِؕ كَمَثَلِ غَيۡثٍ اَعۡجَبَ الۡكُفَّارَ نَبَاتُهٗ ثُمَّ يَهِيۡجُ فَتَرٰٮهُ مُصۡفَرًّا ثُمَّ يَكُوۡنُ حُطٰمًا ؕ وَفِى الۡاٰخِرَةِ عَذَابٌ شَدِيۡدٌ ۙ وَّمَغۡفِرَةٌ مِّنَ اللّٰهِ وَرِضۡوَانٌؕ وَمَا الۡحَيٰوةُ الدُّنۡيَاۤ اِلَّا مَتَاعُ الۡغُرُوۡرِ (۲۰)
[Q-57:20]
جان رکھو کہ دنیا کی زندگی محض کھیل اور تماشا اور زینت (وآرائش) اور تمہارے آپس میں فخر (وستائش) اور مال واولاد کی ایک دوسرے سے زیادہ طلب (وخواہش) ہے (اس کی مثال ایسی ہے) جیسے بارش۔ کہ [اس سے کھیتی اُگتی اور] کسانوں کو کھیتی بھلی لگتی ہے پھر وہ خوب زور پر آتی ہے پھر [اے دیکھنے والے] تو اس کو دیکھتا ہے کہ [پک کر] زرد پڑ جاتی ہے پھر چورا چورا ہوجاتی ہے۔ اور آخرت میں [کافروں کے لئے] عذاب شدید اور [مومنوں کے لئے] خدا کی طرف سے بخشش اور خوشنودی ہے۔ اور دنیا کی زندگی تو محض فریب کا سامان ہے ﴿۲۰﴾۔